بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ،جاوید لطیف نے عبوری ضمانت کرالی

بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ،جاوید لطیف نے عبوری ضمانت کرالی
کیپشن: بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ،جاوید لطیف نے عبوری ضمانت کرالی
سورس: file

لاہور: نجی ٹی وی کے پروگرام میں دیے گئے متنازعہ بیان سے متعلق کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی جاوید لطیف نے عبوری ضمانت کرالی ہے۔

میاں جاوید لطیف نے اپنے خلاف دائر کیس میں سیشن کورٹ لاہور میں عبوری ضمانت کے لیے درخواست دی تھی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلم پنجوتھا نے درخواست پر سماعت کی اور پولیس کو جاوید لطیف کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

عدالت نے 50، 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض جاوید لطیف کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔ اور  30 مارچ کو پولیس سے جاوید لطیف سے متعلق ریکارڈ طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے شیخوپورہ سے ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف  بغاوت  پر اکسانے کا مقدمہ  لاہور کے تھانہ ٹاؤن شپ میں درج کیا گیا۔

پولیس کے مطابق ٹاؤن شپ کے رہائشی جمیل سلیم کی مدعیت میں ریاست سے بغاوت اور سائبر کرائم ایکٹ کا مقدمہ درج کیاگیا۔

ایف آئی آر کے مطابق  جاوید لطیف نےحکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف گفتگوکی۔ اپنے بیان سے  عوام میں خوف و ہراس پھیلایا۔

جاوید لطیف نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے کہا تھا کہ  یہ پاکستان کے مستقبل کا مسئلہ ہے اور ایک لیڈر مریم نواز کی زندگی کا ایشو ہے۔

میں قبل اَز وقت کہہ رہا ہوں کہ جب بی بی بے نظیر بھٹو کو  ان خطرات کا اندازہ ہوا تھا تو اُنہوں نے نام لئے تھے اور پھر اس کے بعد وہ حادثہ ہو گیا تھا ،مگر اُس وقت اُن کے ورثا نے کہا کہ "پاکستان کھپے"۔

اگر خدا ناخواستہ مریم نواز شریف کو کچھ ہوا تو معاملات خراب ہوں گے ۔ جو لوگ اس میں ملوث ہوئے پاکستانی قوم ان کو کٹہرے میں لائے گی اور یہ بڑا حادثہ ہو جائےگا ،مشرقی پاکستان والا ری پلے مت کیا جائے اور پاکستان پر رحم کیا جائے۔

جاوید لطیف کی طرف سے نجی ٹی وی پر دیے گئے بیان پر حکومتی حلقوں کی طرف سے شدید تنقید کی گئی تھی۔ جبکہ مریم نواز نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جاوید لطیف محب وطن ہیں اور شیخوپورہ کی عوام انہیں ہر بار منتخب کرکے قومی اسمبلی میں بھیجتی ہے۔