اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی بطور سینیٹر نا اہلی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔الیکشن کمیشن کے حکم پر تحریک انصاف نے ترمیم شدہ درخواستیں جمع کرا دیں۔کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کے وکیل سے پانچ اپریل تک جواب طلب کرلیا ۔
الیکشن کمیشن میں یوسف رضا گیلانی کی بطور سینیٹر نااہلی کے معاملے پر سماعت ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے کی ۔یوسف رضا گیلانی اور علی حیدر گیلانی کے وکلاء پیش ہوئے جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے ترمیم شدہ درخواستیں جمع کرا ئی گئیں ۔
پی ٹی آئی کی ملیکہ بخاری کے مطابق ویڈیو میں موجود دونوں ایم این ایز کو فریق بنایا گیا ہے۔ ہماری نظر میں فہیم خان اور جمیل احمد گواہ ہیں۔ کمیشن سمجھتا ہے کہ کوئی رکن اسمبلی ملوث ہے تو اسکے خلاف تحقیقات کرے۔
دوران سماعت ممبر خیبرپختونخوا ارشاد قیصر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر من و عن عمل نہیں ہوا جس پر ملیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ انتخابی عمل میں شفافیت آپکی ذمہ داری ہے۔ الیکشن کمیشن پتہ کرے کہ ویڈیو میں کون لوگ تھے یہ درخواست گزار کا کام نہیں۔
ممبر پنجاب الطاف ابراہیم نے ملیکہ بخاری کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ آہستہ آواز میں تحمل سے بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ویڈیو میں موجود لوگوں کی شناخت نہیں کرسکتے،ویڈیوز میں کسی کا چہرہ واضح نہیں ۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی نئی درخواست کو کیس کا حصہ بنا لیا ہے۔یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے کہا کہ تحریک انصاف کی درخواست پر میرے اعتراضات ہیں۔ درخواست میں یوسف رضا گیلانی پر کوئی الزام نہیں۔ درخواست کے قابل سماعت نہ ہونے پر دلائل دونگا۔ الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کے وکیل سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر تے ہوئے سماعت پانچ اپریل تک ملتوی کردی ۔
واضح رہے کہ سینیٹ الیکشن سے ایک دن قبل اسلام آباد سے سینیٹر منتخب ہونے والے یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی تین ارکان اسمبلی کے ساتھ ویڈیو لیک ہوئی تھی جس میں علی حیدر گیلانی ان ایم این ایز کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے تھے۔
تین مارچ کو سینیٹ الیکشن میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے حکومتی امیدوار وزیر خزانہ حفیظ شیخ کو شکست دی تھی۔ حفیظ شیخ نے 164 جبکہ پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے 169 ووٹ حاصل کیے تھے ۔قومی اسمبلی میں حکومت کے پاس 180 اور اپوزیشن کے پاس 160 ارکان ہیں۔