اسلام آباد: احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کارکردگی کے باوجود نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی جاتی ہے اور میرا تو کسی ادارے سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اور یہ سارا معاملہ ہی کالا لگتا ہے۔ اقامہ کو بنیاد بنا کر پہلے وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا پھر پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا اب اسی فیصلے کو بنیاد بنا کر تاحیات نااہل کرنے کی سوچ رہے ہیں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ آئین کی حکمرانی، جمہوریت اور ملکی مفاد کے لئے ہر ادارے کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہوں۔ عوام نے نہ یہ فیصلہ مانا اور نہ ہی مانیں گے، سب کو اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔
کہتے ہیں جو شخص ایٹمی دھماکے کرے ملک کو اندھیروں سے نکالے وہ عدالتوں میں پیشیاں بھگت رہا ہے۔ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ واجد ضیاء چک شہزاد کئی گھنٹے مشرف کی رہائش گاہ کھڑا رہتا تھا۔ میں خود جے آئی ٹی میں جا کر پیش ہوا بطور وزیر اعظم لیکن مشرف اس کو کئی گھنٹے نہیں ملتا تھا واجد ضیاء سے پوچھ لیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کی پشاور زلمی کی ٹیم کو مبارکباد
انہوں نے مزید کہا 1972 کے دور کی چیزیں نکال کے پوچھ رہے ہیں تاہم 1999 اور 2013 کا کچھ پوچھیں تو سمجھ بھی آئے۔ عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان گلی محلوں میں جا کر مہم کی بات کرتے ہیں وہ سب گلی محلوں کے ہی رہ گئے ہیں۔ یہ بھی بذات خود ایک تبدیلی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے حالیہ رویے پر افسوس ہے۔ بلاول غلط کہتے ہیں کہ ن لیگ چارٹر آف ڈیموکریسی سے پیچھے ہٹ گئی۔ مجھے معلوم نہیں میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے میڈیا اپنا کردار ادا کرے اور میرے کیس کو سامنے لائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستانی ہائی کمشن کے ساتھ جو ہو رہا ہے افسوس ناک عمل ہے۔ یہ آج کا مسئلہ نہیں ہمیشہ کا ہے کب تک چلے گا۔ یہ سب ادھر بھی ہو رہا ہے اور ادھر بھی ہو رہا ہے ۔
یہ خبر بھی پڑھیں: کوئٹہ میں خودکش حملے کی کوشش ناکام، حملہ آور ہلاک
اس موقع پر پرویز رشید نے کہا کہ میاں صاحب نے اپنے تمام وعدے پورے کیے اور وعدے پورے کرنے پر وہ آج عدالتوں میں پیشیاں بھگت رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے 2013 کے الیکشن سے پہلے کہا تھا کہ کھیلوں کے میدان آباد کریں گے جبکہ روزگار فراہم کیا جائے گا اور خوشحالی لائیں گے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے بھی گفتگو کی جو نیب ریفرنسز میں بھی نامزد ہیں۔
کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز شیخ رشید نے آئین توڑنے کا مشورہ دیا جو شخص آئین توڑنے کا عندیہ دے کیا وہ پاکستانی ہے۔ ان کے بیان پر سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لینے کی درخواست کریں گے۔
کیپٹن (ر) صفدر نے اعلیٰ عدالت سے اپیل کی کہ شیخ رشید کے بیان پر ازخود نوٹس لیا جائے اور شیخ رشید نے کس کی ایماء پر آئین توڑنے کی بات کی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں