لیما: جنوبی امریکا کے ملک پیرو میں ووٹوں کی خریدو فروخت کا اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد پیرو کے صدر نے استعفیٰ دے دیا۔ قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ سیاستداں نہیں ماہر معاشیات تھے اور ملک کی بہتری کے لیے کچھ کرنا چاہتے تھے۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے توہین آمیز بیان پر ایران کا سخت ردعمل سامنے آگیا
پیرو کے 79 سال کے صدر پیڈرو پابلو کَک زِنسکی کے خلاف ایک نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں حکومتی ارکان حزب اختلاف کے ارکان اسمبلی سے وعدہ کر رہی ہیں کہ اگر انہوں نے مواخذے میں صدر کو ووٹ دیا تو انہیں اس کا مالی فائدہ ہو گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں:دمشق کی نواحی مارکیٹ میں راکٹ حملے سے 35 افراد ہلاک
صدر پیڈرو اس سے قبل دسمبر میں ہونے والے ایک مواخذے میں اپنی حکومت بچانے میں کامیاب ہو گئے تھے جس کے بعد انہوں نے اسے اپوزیشن کی بغاوت قرار دیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں