اسلام آباد: ایف پی سی سی آئی کے مطابق باہمی تجارت کا حجم 2 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ ایران سے عالمی پابندیاں ختم ہونے کے باوجود اب تک پاک ایران باہمی تجارت کا حجم بڑھ نہیں سکا۔ جس کی سب سے بڑی وجہ دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ روابط کا بحال نہ ہونا ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے دونوں ممالکے کے اعلیٰ حکام کے درمیان کئی ملاقاتیں بھی ہو چکی ہیں جس میں ایران نے پاکستان کو زیدان میں جبکہ پاکستان نے ایرانی بینک کو کوئٹہ میں اپنی شاخیں قائم کرنے کی پیش کش بھی کی تھی۔
ایف پی سی آئی کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان بینکنگ روابط اپریل 2017 سے باقائدہ طور پر بحال ہو جائیں گے جس کے بعد دنوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 2 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔
پاکستان ایران کو چاول، کپڑا اور دیگر اجناس برآمد کرے گا۔ اپریل میں شروع ہونے والی برآمدات میں پاکستان 30 ہزار ٹن چاول کی پہلی کھیپ ایران بھیج رہا ہے۔
اس وقت دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم صرف 30 کروڑ ڈالر ہے جبکہ ایران پر عائد پابندیوں سے قبل دونوں ممالک کے درمیان 1 ارب 50 کروڑ ڈالر کی تجارت ہوا کرتی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں