والڈورف: جرمن ملٹی نیشنل سافٹ ویئر کارپوریشن (SAP ) کا خیال ہے کہ معاشی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی ضروری ہے۔ ٹیکنالوجی پاکستان کے مسلسل معاشی بحرانوں کو حل کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
مشرق وسطی اور افریقہ نارتھ کے سینئر نائب صدر اور منیجنگ ڈائریکٹر احمد الفیفی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "معیشت میں مسائل ہیں… ٹیکنالوجی ان چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے حل پیش کرتی ہے۔پاکستان میں قیادت کا بحران ڈیجیٹل تبدیلی کی طرف ملک کی ترقی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے، خاص طور پر جب دیگر وزارتیں مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجیز کو اپنانے اور انہیں کلاؤڈ پر منتقل کرنے کے لیے کام کرتی ہیں۔'
ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے SAP پاکستان کی وزارتوں، وفاقی ایجنسیوں اور پرائیویٹ سیکٹر کی بڑھتی ہوئی فرموں کی مدد جاری رکھنے کے لیے فرم کے عزم کا اعادہ کیا۔سینئر نائب صدر اور منیجنگ ڈائریکٹر احمد الفیفی نے کہا کہ بیرون ملک سے آمدنی وطن لانے میں مشکلات کے باوجود SAP پاکستان کو ایک اہم علاقائی مارکیٹ کے طور پر دیکھتا ہے۔
پاکستان کے SAP کےملکی منیجر ثاقب احمد کے مطابق پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ خود پروڈکٹ نہیں ہے بلکہ انتظام اور قیادت میں تبدیلی ہے۔ احمد نے عوامی اور تجارتی دونوں شعبوں میں فیصلہ سازوں اور انتظامیہ کی ضرورت پر زور دیا کہ وہ تکنیکی اختراعات کو قبول کریں اور تبدیلی کو آگے بڑھائیں، یہاں تک کہ جب عام عوام ان کو اپنانے کی خواہش کا مظاہرہ کریں۔
ثاقب احمد نے کہا کہ پاکستان میںSAP اس وقت ریستورانوں سے لے کر ہوائی جہاز تک، عوامی اور تجارتی شعبوں میں 800 سے زائد کلائنٹس کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی حل فراہم کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ SAP ایسے سافٹ ویئر حل پیش کرتا ہے جو عمل کے بہترین ممکنہ کورسز کی سفارش کرنے کے لیے درست ڈیٹا کا استعمال کرتے ہیں، لیکن فیصلے بالآخر فیصلہ سازوں پر منحصر ہوتے ہیں۔ احمد نےسی ای اوز کو مشورہ دیتےہوئے کہا کہ وہ ٹیکنالوجی کو فعال طور پر اپنائیں اور تبدیلی کے کلچر کو فروغ دیں جیسا کہ ان کے موجودہ طریقہ کار سے مطابقت رکھنے کے لیے تبدیلیوں کا مطالبہ کرنا ہے۔
مشرق وسطی اور افریقہ نارتھ کے سینئر نائب صدر اور منیجنگ ڈائریکٹر احمد الفیفی نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ اس کیس اسٹڈی کا نوٹس لے اور اپنی صنعتوں کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح سعودی عرب ٹیکنالوجی کو اپنانے اور خام تیل کی صنعت پر انحصار کم کرکے اپنی معیشت کو متنوع بنانے میں کامیاب رہا ہے۔