کراچی: پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما عثمان کاکڑ کا پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا ہے اور ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عثمان کاکڑ کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں ملا۔
تفصیلات کے مطابق عثمان خان کاکڑ چند روز پہلے گھر میں گر کر زخمی ہوگئے تھے اور نجی ہسپتال میں زیرعلاج تھے تاہم گزشتہ روز انتقال کر گئے جس پر پارٹی قیادت نے اچانک موت پر سوال اٹھاتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
عثمان کاکڑ کے اہل خانہ اور پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی جسمانی صحت کا مسئلہ درپیش نہیں تھا اور یہی وجہ ہے کہ ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی کی گئی جس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ان کے جسم پر تشدد کا کوئی نشانہ نہیں ملا تاہم ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ موت کی حتمی وجہ پیتھالوجی رپورٹ سے سامنے آئے گی۔
علاوہ ازیں عثمان کاکڑ کی نماز جنازہ کراچی کے باغ جناح میں ادا کر دی گئی جس میں سیاسی رہنماؤں اور ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی جبکہ ان کی میت تدفین کیلئے آج کوئٹہ منتقل کی جائے گی۔