اسلام آباد: سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن کے خاتمے میں اپنے کردار کو تسلیم کر کے اعتراف جرم کیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے وزیراعظم کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے علاوہ اور کسی ادارے کی جانب سے امداد نہیں دی گئی۔ عمران خان جواب دیں کہ عالمی ڈونرز سے آنے والی امدادی رقم کہاں چلی گئی۔
شیری رحمان نے کہا کہ عمران خان کو غریبوں کی امداد کی اتنی فکر تھی تو بجٹ میں بی آئی ایس پی کا فنڈ کیوں نہ بڑھایا گیا؟ وہ کورونا وائرس کی بگڑتی صورتحال کے باوجود کنفیوژڈ ہیں اور کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا، امریکا کی بات کرنیوالے عمران خان پہلے یہ تو بتائیں کہ پاکستان کا کورونا سے ریکوری کا ریٹ اتنا کم کیوں ہے؟ عمران خان پاکستان کے غریب ہونے کی دہائیاں دے رہے ہیں اور پھر عوام سے چندہ بھی مانگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کسی قسم کا بھی لاک ڈاؤن کریں، اپنے بنی گالا محل میں محفوظ رہیں گے، انھیں غریبوں کی فکر کرنا چاہیے جو ان کی پالیسیوں کی وجہ سے کورونا سے مر رہے ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن کے خاتمے میں اپنے کردار کو تسلیم کرکے دراصل اعتراف جرم کیا ہے۔ کورونا کی وجہ سے خدانخواستہ مزید اموات ہوںگی تو گریبان بھی ان کا ہی پکڑا جائے گا۔