اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ جسٹس سردار محمد رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 4 رکنی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی کی درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر عمران خان کے وکیل شاہد گوندل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور کمیشن میں سپریم کورٹ کا 13 جون کا حکم نامہ پیش کیا۔ عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل کو سپریم کورٹ بھی سن چکی ہے جبکہ الیکشن کمیشن اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی کے خلاف کیس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر چکی ہے۔
شاہد گوندل ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ہاشم علی بھٹہ اور اکبر ایس بابر کی درخواستیں ایک ہی نوعیت کی ہیں۔ اس لیے ہاشم بھٹہ کی عمران خان کے خلاف درخواست بھی غیر معینہ مدت تک ملتوی کی جائے جس پر چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ جسٹس سردار محمد رضا نے کہا کہ ہم تو کیس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کو تیار ہیں لیکن پہلے جواب جمع کرایا جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پہلے درخواست میں دی گئی وجوہات کو تسلیم یا مسترد کیا جائے۔
ادھر ہاشم بھٹہ کے وکیل نے عمران خان کے خلاف کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پٹیشن اکبر ایس بابر کی درخواست سے بالکل مختلف ہے جس کے بعد عمران خان کے وکیل نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ لینے کے معاملے پر جواب جمع کرانے کے لے الیکشن کمیشن سے ایک مرتبہ پھر مہلت مانگی، جس پر الیکشن کمیشن نے عمران خان کو 6 جولائی تک جواب جمع کرانے کی مہلت دے دی۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی یہ درخواست اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔ اکبر ایس بابر کے وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے حنیف عباسی کیس میں الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں دیا جس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ پارٹی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا دائرہ سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے حکم امتناع جاری کیا ہے تو پیش کیا جائے۔ سپریم کورٹ طے کرے گی کہ الیکشن کمیشن کو پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کا اختیار ہے یا نہیں۔ ہم دائرہ سماعت سے متعلق اپنا فیصلہ دے چکے ہیں۔
اکبر ایس بابر کے وکیل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ سے متعلق تفصیلات نہ فراہم کرنے کا ہر طریقہ استعمال کر رہی ہے جس پر چیف الیکشن کمشین نے دہرایا کہ پی ٹی آئی اگر چاہتی ہے الیکشن کمیشن سماعت نہ کرے تو ہائی کورٹ کا حکم امتناع پیش کرے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس کیس کی سماعت 10 جولائی تک ملتوی کر دی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں