پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے خلاف بھرپور قانونی و سیاسی جنگ کے آغاز کا فیصلہ

 پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے خلاف بھرپور قانونی و سیاسی جنگ کے آغاز کا فیصلہ

اسلام آباد: پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے خلاف بھرپور قانونی اور سیاسی جنگ کا آغاز کر دیا۔

ذرائع کے مطابق  پاکستان تحریک انصاف  نے چیف الیکشن کمشنر اور چار ممبران کے خلاف  ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریفرنس میں سپریم جوڈیشل کونسل سے چیف الیکشن کمیشنر سکندر سلطان راجہ اور چاروں ممبران کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا جائے گا ۔

ذرائع  کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کی لیگل کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، لیگل کمیٹی اجلاس میں شبلی فراز، لطیف کھوسہ، سلمان اکرم راجہ اور دیگر وکلا نے شرکت کی۔ اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر اور چاروں ممبران کے خلاف ریفرنس بمعہ ثبوت دائر کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، ریفرنس میں سپریم جوڈیشل کونسل سے چیف الیکشن کمیشنر سکندر سلطان راجہ اور چاروں ممبران کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا جائے گا ۔ 

ریفرنس میں پی ٹی آئی سے بلہ چھننے، لیول پلئینگ فیلڈ نہ ملنے، عام انتخابات مقررہ وقت پر نہ کرائے جانے کو جواز بنایا جائے گا، اسلام آباد کے الیکشن ٹرائیبونل میں تبدیلی کو بھی ریفرنس میں جواز بنایا جائے گا ۔ ریفرنس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کا حوالہ بھی دیا جائے گا ، ریفرنس میں مخصوص نشستوں کے عدالت اعظمیٰ کے فیصلے کے کچھ نکات بھی شامل کئے جائیں گے۔اجلاس میں ریفرنس دائر کرنے کی ذمہ داری بیرسٹر علی ظفر کو دی گئی ہے،  ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ بانی چئیرمین پی ٹی آیی کی ہدایت پر کیا گیا ہے۔

ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے پر مشاورت جاری ہے، اجلاس میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ چیف جسٹس کی خلاف ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ  قانونی ٹیم کی میٹینگ کے بعد کیا جائے گا۔

مصنف کے بارے میں