واشنگٹن: AI کمپنیوں نے ٹیکنالوجی کو محفوظ بنانےکے لیے AI سے تیار کردہ مواد کو واٹر مارکنگ جیسے اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے OpenAI، Alphabet اور Meta Platforms جیسے AI کمپنیوں نے وائٹ ہاؤس سے رضاکارانہ وعدے کیے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک پروگرام میں بائیڈن نے مصنوعی ذہانت کے امکانات کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے بارے میں بات کی، جسے پریشان کن مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہمیں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے لاحق خطرات کے بارے میں واضح اور چوکنا رہنا چاہیے"۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے مزید کہا کہ ’’یہ وعدے ایک امید افزا قدم ہیں لیکن ہمیں مل کر بہت زیادہ کام کرنا ہے‘‘۔ اس اقدام کو بائیڈن انتظامیہ کی ٹیکنالوجی کو ریگولیٹ کرنے کی کوشش کی جیت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
کمپنیاں، جن میں Anthropic، Inflection، Amazon.com اور OpenAI پارٹنر مائیکروسافٹ بھی شامل ہیں، نے وعدہ کیا کہ وہ سسٹمز کو جاری کرنے سے پہلے اچھی طرح جانچیں گے اور سائبر سیکیورٹی میں خطرات کو کم کرنے اور اس میں سرمایہ کاری کے بارے میں معلومات شیئر کریں گے۔
مائیکروسافٹ نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ "ہم ٹیکنالوجی کی صنعت کو ایک ساتھ لانے کے لیے صدر کی قیادت کا خیرمقدم کرتے ہیں تاکہ ٹھوس اقدامات کیے جائیں جو AI کو عوام کے لیے محفوظ اور زیادہ فائدہ مند بنانے میں مدد کریں گے۔"
چونکہ تخلیقی AI، جو کہ ChatGPT کے انسانی طرز کے نثر جیسے نئے مواد کو تخلیق کرنے کے لیے ڈیٹا کا استعمال کرتا ہے، اس سال بے حد مقبول ہوا، اس لیے دنیا بھر کے قانون سازوں نے اس بات پر غور شروع کر دیا کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے قومی سلامتی اور معیشت کو درپیش خطرات کو کیسے کم کیا جائے۔
مصنوعی ذہانت کے ضابطے سے نمٹنے میں امریکہ یورپی یونین سے پیچھے ہے۔ جون میں یورپی یونین کے قانون سازوں نے قوانین کے مسودے پر اتفاق کیا جہاں ChatGPT جیسے سسٹمز کو AI سے تیار کردہ مواد کو ظاہر کرنا ہوگا، نام نہاد گہری جعلی امیجز کو اصلی تصاویر سے ممتاز کرنے میں مدد کرنا ہوگی اور غیر قانونی مواد کے خلاف تحفظات کو یقینی بنانا ہوگا۔
امریکی سینیٹ نے جون میں مصنوعی ذہانت سے متعلق تحفظات کو آگے بڑھانے اور یقینی بنانے کے لیے "جامع قانون سازی" کا مطالبہ کیا تھا۔ کانگریس ایک ایسے بل پر غور کر رہی ہے جس میں سیاسی اشتہارات کو یہ ظاہر کرنے کی ضرورت ہوگی کہ آیا AI کا استعمال تصویری یا دیگر مواد بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں سات کمپنیوں کے ایگزیکٹوز کی میزبانی کرنے والے بائیڈن نے کہا کہ وہ AI ٹیکنالوجی پر ایک ایگزیکٹو آرڈر اور دو طرفہ قانون سازی پر بھی کام کر رہے ہیں۔
اس کوشش کے حصے کے طور پر، سات کمپنیوں نے متن، تصاویر، آڈیوز سے لے کر AI کے ذریعے تیار کردہ ویڈیوز تک تمام قسم کے مواد کو "واٹر مارک" کرنے کے لیے ایک نظام تیار کرنے کا عہد کیا تاکہ صارفین کو معلوم ہو کہ ٹیکنالوجی کب استعمال ہوئی ہے۔یہ واٹر مارک، تکنیکی طریقے سے مواد میں ڈالا جائے گا، غالباً اس سے صارفین کو جعلی تصاویر یا آڈیوز کو تلاش کرنا آسان ہو جائے گا جو مثال کے طور پر تشدد کو ظاہر کر سکتے ہیں جو نہیں ہوا، کوئی اسکام بنا سکتا ہے یا کسی سیاست دان کی تصویر کو مسخ کر کے اس شخص کی عزت کو داؤ پر لگا سکتا ہے۔
کمپنیوں نے یہ بھی وعدہ کیا کہ وہ صارفین کی پرائیویسی کے تحفظ پر توجہ مرکوز کریں گے، اور اس بات کو یقینی بنائیں گے پر کہ ٹیکنالوجی میں تعصب نہیں ہے اوراس سے کمزور گروپوں کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کیا جائے گا۔دیگر وعدوں میں طبی تحقیق اور موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے جیسے سائنسی مسائل کے لیے AI سےحل تیار کرنا شامل ہے۔