لاہور: دریائے ستلج میں ایک دفعہ پھر پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوگئی۔بھارتی آبی جارحیت اور ملک بارشوں کے باعث دریاؤں میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے۔ دریائے ستلج کے سیلابی پانی سے متعدد سرحدی گاؤں میں فصلیں تباہ ہوگئیں۔
عارف والا کے نواحی دیہاتوں میں سیلابی تباہ کاریوں کے بعد پانی کے بہاؤ میں آہستہ آہستہ کمی ہو رہی ہے، تاہم سیلاب زدہ علاقوں میں پانی اب بھی موجود ہونے سے سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش ہوئی۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔
ڈی جی عمران قریشی کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ محکمے الرٹ رہیں، صوبائی کنٹرول روم سمیت ڈسٹرکٹ ایمر جنسی آپریشن سینٹرز بھی الرٹ رہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم میں مانیٹرنگ جاری ہے، ریسکیو ادارے مشینری سمیت عملے کو الرٹ رکھیں جبکہ شہری بجلی کے کھمبوں اور تاروں سے دور رہیں۔
چترال کے مختلف علاقوں میں رات کو موسلا دھار بارش کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس کی وجہ سے کاری کو کے مقام پر سڑک اور رابطہ پل دریاء میں بہہ گئے۔
سیلابی صورتحال سے مستوج کا رابطہ منقطع ہوگیا۔ کوغذی اور دانین میں بھی سیلابی پانی کی وجہ سے کئی مکانات باغات اور فصلوں کو نقصان پہنچا۔
وادی کیلاش کے مختلف علاقوں میں بھی طغیانی نے گھروں اور فصلوں کو نقصان پہنچایا۔
ملک میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، مختلف شہروں میں بادل برس رہے ہیں۔ لاہور مٰن گزشتی رات سے مسلسل بارش کے پیش نظر رائے ونڈ شہر اور گرد و نواح میں موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔سیوریج سسٹم ناکارہ ہونے سے بارش کا پانی دکانوں اور گھروں میں داخل ہوگیا۔