لندن:انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ ورلڈکپ 2019 کے فائنل میں امپائرنگ کے فرائض انجام دینے والے سری لنکن امپائر کمار دھرما سینا نے انگلینڈ کو ایک اضافی رن دینے کی غلطی تسلیم کرلی۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کو نیوزی لینڈ کے خلاف فتح کے لیے آخری اوور میں 15 رنز درکار تھے کیوی فیلڈر مارٹن گپٹل کی تھرو انگلش بیٹسمین بین سٹوکس سے ٹکرا کر باؤنڈری لائن پار کر گئی تھی جس کی صورت میں امپائر نے بیٹنگ ٹیم کو 6 رنز دے دئیے۔
مذکورہ رنز کو انگلینڈ کےچیمپئن بننے کے لیے اہم ترین رنز اور میچ کا ٹرننگ پوائنٹ قرار دیا گیا،کرکٹ ماہرین سمیت سابق انٹرنیشنل امپائر سائمن ٹوفل نے بھی اس فیصلے پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ امپائر کمار دھرماسینا نے بیٹنگ ٹیم کو رنز دینے میں غلطی کی اور ممکنہ طور پر انہیں ایک رن زیادہ دیا گیا۔
کمار دھرماسینا نے سنڈے ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس ٹیلی ویژن ری پلے کی سہولت نہیں تھی جہاں وہ دیکھ سکتے کہ کیا بیٹسمین نے رن لیتے ہوئے ایک دوسرے کو کراس کیا یا نہیں؟۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ میں مانتا ہوں کہ میرے فیصلے میں غلطی ہوئی جس کا احساس ٹی وی ری پلے دیکھنے کے بعد ہوا۔امپائر کے لیے مہیا کردہ سہولیات کو مد نظر رکھتے ہوئے کمار دھرماسینا نے کہا کہ مجھے اپنے فیصلے پر پشیمانی نہیں ۔
کمار دھرماسینا نے کہا کہ انہوں نے دوسرے میچ آفیشل سے گفتگو کرنے کے بعد ہی 6 رنز دینے کا اشارہ کیا تھا تاہم اس دوران امپائرز کی گفتگو کو تمام میچ آفیشلز نے بھی سنا تھا جن میں میچ ریفری بھی شامل تھے۔
سری لنکن امپائر نے کہا کہ تمام آفیشلز نے تصدیق کی کہ بیٹسمین نے دوسرا رن مکمل کرلیا تھا جس کے بعد میں نے اپنا فیصلہ لیاخیال رہے کہ فائنل میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انگلینڈ کو جیت کے لیے 242 رنز کا ہدف دیا لیکن انگلینڈ کی ٹیم بھی کیویز کی طرح 241 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی تھی۔
میچ سپر اوور تک گیا اور حیرت انگیز طور پر یہ بھی برابر ہوگیا جس کے بعد انگلینڈ کو میچ میں زیادہ باؤنڈریز لگانے کی بنیاد پر کرکٹ ورلڈ کپ 2019 کا چمپئن قرار دیا گیا تھا۔