عالمی برادری اوراقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کو حل کروانے میں سنجیدگی کامظاہرہ کریں: میاں مقصود احمد

عالمی برادری اوراقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کو حل کروانے میں سنجیدگی کامظاہرہ کریں: میاں مقصود احمد

لاہور: امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نمازیوں اورریلی کے شرکاء پربھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔بھارتی فوج نے ظلم وستم اور بربریت کی تمام حدود پار  کر  لی ہیں۔وادی میں مسلسل پُرتشددکاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔سرینگر کے علاقے بڈگام میں بھارتی فوج کے پُرتشدد واقعات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کشمیریوں کی جانب سے احتجاج نے یہ ثابت کردیاہے کہ بھارت اپنی تمام ترکوششوں کے باوجود جذبہ حریت کو دبانے میں بری طرح ناکام ثابت ہواہے۔

انہوں نے کہا   کہ ترکی اور چین مسئلہ کشمیر کے پائیدار  حل کے لیے ثالثی کی پیشکش کرچکے ہیں مگر ہندوستان جنوبی ایشیا  میں جنگ کاماحول بنا رہا ہے،وہ نہیں چاہتاکہ مسئلہ کشمیرکاپُرامن حل نکالاجائے۔ایک طرف وہ کشمیر میں آگ وخون کاکھیل کھیل رہا ہے تو دوسری جانب سکم کے علاقے میں چین کے ساتھ محاذ آرائی پر اترآیا ہے۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے فیکٹ فائنڈنگ مشن کشمیر بھجوانے کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا   کہ اگرچہ اس سے قبل بھی مختلف ممالک کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشنز بھجوائے جاتے رہے ہیں مگر ان کا بھارت پر کوئی اثرا نہیں پڑا۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی مظالم کا نوٹس لے کر بھارت پر دباؤڈالے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرے۔

انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر   کی ہے کہ برطانیہ جس نے مسئلہ کشمیر کوایک سوچی سمجھی سازش کے تحت برصغیر  کی تقسیم کے وقت پیدا  کیاتھا کوحل کروانے میں اپنا مثبت کرداراور اثرورسوخ استعمال کرے۔کشمیر یوں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔یہ ان کا آئینی وقانونی اور بنیادی انسانی حق ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حراست میں لیے گئے تمام حریت رہنماؤں کو آزاد کیاجائے اور نظر بند افراد کی نظربندیاں فی الفور ختم کی جائیں۔

انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کراناعالمی برادری اور اقوام متحدہ کی بنیادی ذمہ داری ہے۔کشمیریوں کی تیسری نسل ہندوستان کی آٹھ لاکھ فوج کے سامنے سینہ سپر ہے۔وہ قربانیاں دے کر جدوجہد آزادی کشمیرکو زندہ رکھے ہوئے ہے۔برھان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے اب تک سینکڑوں بے گناہ نوجوانوں کو شہید کیاجاچکا ہے۔

مصنف کے بارے میں