یروشلم: غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ مشرقی بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں جاری کشیدگی اور قبلہ اول کی بندش کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے رد عمل میں انہوں نے اسرائیل کے ساتھ تمام رابطے معطل کر دیے ہیں۔ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد صدر عباس نے اسرائیل سے تمام رابطے منقطع کرنے کا اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب اسرائیل فلسطینی قوم کے خلاف بالخصوص قبلہ اول اور بیت المقدس میں فلسطینیوں پر عائد کردہ پابندیاں نہیں اٹھاتے تل ابیب سے رابطے معطل رہیں گے۔
صدر عباس نے کہا کہ نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں مسجد اقصیٰ پر بالادستی کے قیام کے لیے اٹھائے گئے اسرائیلی اقدامات کو فلسطینی قوم نے مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے اسرائیل پر امن مذاکرات کو آگے بڑھانے سے فرار اختیار کرنے کا بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ اسرائیل بامقصد بات چیت کی بحالی کے بجائے سیاسی، مذہبی کشمکش کو ہوا دینے اور قبلہ اول کی زمانی اور مکانی تقسیم کی سازشوں میں مصروف ہے۔
یاد رہے کہ 14 جولائی کو مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فورسز نے مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں نماز جمعہ سے قبل فائرنگ کر کے 3 فلسطینیوں کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہو گیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں