جموں و کشمیر : ریپ کرنے کے بعد خواتین کی فلمیں بنا کر ان کو بلیک میل کرنے والے" جعلی پیر " کو آزاد جموں و کشمیر کی عدالت نے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔انہوں نے بتایا کہ کالا جادو کرنے والا ملزم بہلا پھسلا کر خواتین کو اکیلا کمرے میں لے جاتا اور پھر نشہ آور چیزیں کھلا کر اپنے بیڈروم میں ان کا ریپ کرتا تھا۔ملزم خواتین کی ویڈیو ریلیز کرنے کی دھمکی دے کر ان سے مزید خواتین کو آستانے پر لانے کا مطالبہ بھی کرتا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ کمرے میں نصب خفیہ کیمروں کی مدد سے ملزم متاثرین کی ویڈیو بنا لیا اور پھر انہیں بلیک میل کر کے دوبارہ آنے کیلئے مجبور کرتا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ خاموش رہنے کیلئے متاثرین سے رقم اور سونے کا مطالبہ کرتا۔ملزم کے آستانے سے برآمد ہونے والا سامان ایس ایچ او راشد حبیب نےبتایا کہ آستانہ ملزم کے گھر کا حصہ ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جعلی پیر کی سرگرمیوں کی وجہ سے اس کے اہلخانہ قطع تعلق کر چکے ہیں۔ایس ایچ او کے مطابق جعلی پیر مقامی افراد کو نشانہ بنانے سے گریز کرتا اور اکثر اس کا ہدف دوسرے اضلاع سے آنے والی خواتین ہوتیں، یہی وجہ ہے اس کے مکروہ کاموں کا نشانہ بننے والی زیادہ تر خواتین کا تعلق راولپنڈی، اٹک، اسلام آباد اور میرپور سے ہے۔
راشد حبیب نے کہا کہ جب پولیس نے چھاپہ مارا تو ملزم نے زیادہ مزاحمت نہ کی۔ ابتدا میں ہم سے پوچھا کہ ہم نے اس کے آستانے پر چھاپہ کیوں مارا اور جب پولیس نے بتایا کہ اس کے گھناؤنے کرتوتوں کے خلاف پولیس کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں تو اس نے اپنے جرائم کا اعتراف کر لیا۔پولیس نے آزاد کشمیر پینل کوڈ کی دفعہ 419، 420 اور 354۔اے کی خلاف ورزی اور زنا حدود آرڈیننس کی دفعہ چھ اور دس کے تحت ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جہاں آخری تینوں جرائم میں ملزم کو عمر قید ہو سکتی ہے۔جعلی پیر نے پولیس کو ایک لیپ ٹاپ بھی دیا جس میں اس کے مکروہ کاموں کے مزید ثبوت بھی موجود تھے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں