"پاکستان کو نقصان نہیں ہونے دیں گے"،فیصل واوڈا کا ایف بی آر کی گاڑیوں کی خریداری پر اعتراض

اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے سستی گاڑیاں چھوڑ کر مہنگی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے اور وہ اس پر نظرثانی کیے بغیر اس کا نفاذ نہیں ہونے دیں گے۔

قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ کمیٹی کا گاڑیوں کی خریداری روکنے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی اسی طرح کی خریداریوں کو روکا گیا تھا اور وہ آج بھی اس سلسلے کو روکنے میں پیش پیش ہیں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ ایف بی آر کو اس وقت 384 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے اور ایسے میں گاڑیوں کی خریداری کا فیصلہ معقول نہیں لگتا۔ انہوں نے کہا کہ 6 ارب روپے کی گاڑیوں کی خریداری کے لیے سمری ایک مخصوص کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے تیار کی گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب یہ معاملہ سامنے آیا تھا تو انہوں نے تمام متعلقہ افراد کو آگاہ کیا تھا کہ یہ فیصلہ غلط ہے، اور آج کابینہ کے تمام اراکین بھی اس بات پر متفق ہیں کہ یہ خریداری درست نہیں تھی۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ ایف بی آر کے پاس اس خریداری کے جواز میں کوئی قابل قبول جواب نہیں ہے۔

مصنف کے بارے میں