واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو یوکرین مسئلے پر مذاکرات کی میز پر آنے کا مشورہ دیا اور خبردار کیا کہ اگر پیوٹن نے مذاکرات کی میز پر نہ آنا پسند کیا تو روس پر مزید پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔ واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ روسی صدر کو یوکرین کے تنازعے کا حل تلاش کرنے کے لیے بات چیت میں شریک ہونا چاہیے۔
اس کے علاوہ، ٹرمپ نے چین کے صدر سے بھی کہا کہ وہ یوکرین کے مسئلے کے حل میں مدد کریں اور اس تنازعے کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ امریکی صدر نے یورپی یونین کو بھی یوکرین کی حمایت میں زیادہ مالی اخراجات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ٹرمپ نے اس موقع پر یہ بھی بتایا کہ وہ یکم فروری سے چین پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں، جو تجارتی تعلقات میں مزید تناؤ پیدا کر سکتا ہے۔
امریکی صدر نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں اہم اعلان کرتے ہوئے 500 ارب ڈالر کے "اسٹارگیٹ اے آئی پروجیکٹ" کا آغاز کیا۔ اس پروجیکٹ میں اوپن اے آئی، سافٹ بینک، اوریکل اے آئی کے ساتھ 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، جس سے ایک لاکھ نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
مزید برآں، ٹرمپ نے ٹک ٹاک خریدنے کی اپنی دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس ایپ کو خریدنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک کے مالکان سے ان کی ملاقات ہو چکی ہے اور وہ سوچ رہے ہیں کہ کس سے کہیں کہ ٹک ٹاک خریدے اور اس کا نصف امریکا کو دے۔