کراچی: عام انتخابات سے قبل ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کے درمیان قانونی جنگ چھڑ گئی۔ کارکنوں پر تشدد اور اغوا کے الزام میں دونوں سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کیخلاف مقدمہ درج کر اد یا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں گزشتہ شب ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کے کارکنان میں تصادم ہوا تھا، جس کا مقدمہ پہلے پیپلزپارٹی کی جانب سے درج کرایا گیا بعد ازاں ایم کیو ایم پاکستان نے بھی جوابی طور پر پی پی کارکنان کیخلاف درج کرادیا۔
ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی کے حیدری مارکیٹ تھانے میں درج مقدمے میں پیپلز پارٹی کے چالیس سے پچاس کارکنان کو نامزد کیا گیا۔
متحدہ قومی مومنٹ کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ متحدہ کارکنان حیدری مارکیٹ کے قریب پمفلٹ تقسیم کررہے تھے۔پی پی کے کارکنان نے ایم کیو ایم کارکنوں کو ہراساں کیا اور اغوا کرکے اپنے انتخابی دفتر لے گئے، دیگر کارکنان اپنے ساتھیوں کو چھڑانے وہاں گئے تو پیپلزپارٹی والوں نے ان پر بھی تشدد کیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی کارکنوں نے اسلحے کے بٹ مار کر ہمارے کارکنان کو زخمی کیا، متعلقہ پولیس قانون کے مطابق پی پی کارکنوں کے خلاف مؤثر کارروائی کرے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پیپلزپارٹی کی جانب سے اس کے انتخابی دفتر پر حملے کا مقدمہ ایم کیوایم کارکنان کیخلاف درج کرایا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ ایم کیوایم کے چالیس سے پچاس کارکنان کیخلاف درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں بلوہ، اسلحہ دکھا کر جان سے مارنے کی دھمکی کی دفعات شامل ہیں۔