گوجرانوالہ :(شفقت عمرا ن) وزیر آباد میں عمران خان پر حملے کی تفتیش کیلئے بنائی گئی جے آئی کے تمام ارکان کو تبدیل کردیا گیا ۔
محکمہ داخلہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر وزیر آباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کی تحقیقات کیلئے تشکیل دی گئی جے آئی ٹی سربراہ کیسا تھ اختلافات رکھنے والے تمام ارکان تبدیل کر دئیے ،غلام محمود ڈوگر کی سربراہی میں نئے ارکانِ کی تقرری کا نوٹیفیکیشن چودہ جنوری کو جاری کیا گیا ، پانچویں جے آئی ٹی میں کسی بھی سینئر افسر کو شامل نہیں کیا گیا ۔
دوسری جانب واقعے کے نامزد ملزم نوید کے وکیل میاں داؤد ایڈووکیٹ نے نئی جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے،میاں دا ؤد ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ نئی جے آئی ٹی زمان پارک میں بیٹھ کر بنا گئی ہے، غلام محمود ڈوگر کا جے آئی ٹی سربراہ برقرار رہنا بدنیتی پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ثابت ہوگیا کہ غلام محمود ڈوگر تفتیش عمران خان کی خواہش پر کر رہے ہیں تو پھر انکو جے آئی ٹی سے نکالنا لازم تھا، قوم پہلے ہی غلام محمود ڈوگر کو کیس کی تفتیش خراب کرنے کا ذمہ دار سمجھتی ہے، میاں دائود نے مزید کہا کہ اگر ج نئی جے آئی ٹی بن گئی تھی تو پھر پرانے ممبرز ملزمان کو عدالت میں کیوں پیش کر رہے تھے؟
میاں داؤد ایڈووکیٹ نے کہا چار سینئر پولیس افسروں کے غلام محمود ڈوگر پر سیاسی بدنیتی کے الزامات کہاں لیکر جائیں گے، تحریک انصاف مذموم مقاصد کیلئے کیس کی تفتیش خراب کر رہی ہے ۔
واضح رہے کہ پرانے ارکان نے جے آئی ٹی سربراہ کی تفتیش اور طریقہ کار پر اعتراضات اٹھائے تھے،سابق ممبران نے سربراہ غلام محمود ڈوگر پر سیاسی بنیادوں پر تفتیش کرنے کے الزامات عائد کئے تھے۔
جے آئی ٹی کے نئے ارکانِ میں محمد اکمل ڈی پی او ڈی جی خان ، ایس پی انجم کمال ، ناصر نواز ڈی ایس پی سی آئی اے جھنگ شامل ہیں ۔