برازیل: حکومت کے خلاف مظاہروں کے بعد برازیلین صدر نے آرمی چیف کو برطرف کر دیا

برازیل: حکومت کے خلاف مظاہروں کے بعد برازیلین صدر نے آرمی چیف کو برطرف کر دیا

برازیل میں موجودہ حکومت ک خلاف ہونے والے  مظاہروں کے بعد برازیلین صدر لولا ڈی سلوا نے آرمی چیف کو برطرف کر دیا۔

  غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق برازیلین صدر لولا ڈی سلوا  کی جانب سے برطرف کیئے گئے  آرمی چیف جولیو سیزر ڈی اروڈنے ایک ماہ قبل ہی عہدہ سنبھالا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق  2 روز قبل دارالحکومت برازیلیا میں صدر اور ملٹری افسران کے درمیان اہم ملاقات ہوئی تھی، جس کے بعد اب صدر کی جانب سے آرمی چیف کو برطرف کرنے کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی برازیلین صدر کھلے عام یہ الزام لگا چکے ہیں کہ کچھ فوجی افسران نے ملک گیر ہنگاموں کی حمایت کی تھی۔ 8 جنوری کو سابق برازیلین صدر بولسو نارو کے حامیوں نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا تھا اور برازیلیا میں صدارتی محل، سپریم کورٹ اور کانگریس پر حملے کیے تھے۔

خیال رہے کہ برزازیل میں موجودہ حکومت کے خلاف مظاہروں میں ملوث 2 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔


اس حوالے سے برازیلین وزیرِ دفاع کا کہنا ہے کہ فسادات سے فوج کی اعلیٰ قیادت پر اعتماد میں دراڑیں پیدا ہوئیں جس کے بعد حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ فوج میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔


رپورٹ کے مطابق برطرف آرمی چیف کی جگہ ساؤتھ ایسٹرن آرمی کمانڈر ٹومس ریبیرو کو نیا آرمی چیف بنایا جائے گا۔