کراچی میں گرین لائن بس پر شرپسندوں کے حملے ،نمائش سے سرجانی کے درمیان چار مقامات پر گرین لائن بسوں پر پتھر برسا دئیے گئے، پتھراؤسے بسوں کو نقصان پہنچاجبکہ مسافرمحفوظ رہے،واقعات نے گرین لائن منصوبے کی سیکیورٹی پر سوالات اٹھادئیے۔
کراچی میں گرین لائن بس پر پتھرائو کے بعد پولیس کا موقف سامنے آگیا ،گرین لائن بس سروس کے اطراف میں موجود کچی آبادی میں رہائش پذیر دوسے تین چھوٹے بچوں نے شرارتا گرین لائن بس پر پتھرائو کیا،ایس ایس پی سینٹرل نے موقع پر پہنچ کر فوری طور پر متعلقہ ایس ایچ او کو پتھراو کرنے والے بچوں کی تلاش کی ہدایت کی۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جناب سے BRT کے روٹ پر لگنے والے تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو روٹ کے اطراف پولیس پیٹرولنگ بڑھانے اور اطراف کے علاقوں میں اس طرح کی سرگرمیوں سے باز رہنے کے نوٹس بھی جاری کئے جا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر سید امین الحق نے کہا کہ گرین لائن کے کچھ اسٹیشنز پر پتھراؤ کی اطلاعات تشویشناک ہیں،کراچی کے شہریوں کو میسر جدید ٹرانسپورٹ سسٹم مافیا سے برداشت نہیں ہورہاہے،اہلیان کراچی شرپسند عناصر کے عزائم ناکام بنائیں گے۔
گرین لائن کی حفاظت کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ہے، کراچی کے شہری گرین لائن کو اپنا اثاثہ سمجھتے ہوئے اس کا خیال رکھیں، شہر کو بدحال کرنے کے ذمہ دار عناصر اس منصوبے کو ناکام بنانا چاہتے ہیں۔