ٹرمپ کو ڈرون حملے میں قتل کرنے کی دھمکی پرایرانی سپریم لیڈرکا ٹویٹر اکاؤنٹ معطل

ٹرمپ کو ڈرون حملے میں قتل کرنے کی دھمکی پرایرانی سپریم لیڈرکا ٹویٹر اکاؤنٹ معطل

تہران:  سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نے  ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای کا ٹویٹر پر اکاونٹ معطل کردیا ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے ٹوئٹر پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ڈرون حملے میں نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی ۔

ٹوئٹر پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خانہ ای نے تصویر شیئر کی تھی جس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسی شباہت رکھنے والا شخص گولف کھیل رہا ہے۔ٹرمپ کے مشابہ شخص کی تصویر کو بلندی سے ڈرون کی مدد سے لیا گیا ہے کیوں کہ زمین پرایک جدید ڈرون کا سایہ بھی نظر آرہا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ڈرون سے نشانہ بنایا جائے گا۔

اس تصویر پر آیت اللہ علی خامنہ ای کی گزشتہ ماہ کی گئی ٹویٹ کا متن درج ہے جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ بدلہ ناگزیر ہے۔ جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کرنے اور قتل کا حکم دینے والے سے انتقام لیں گے۔سپریم لیڈر نے ٹرمپ کا نام لیے بغیر مزید کہا تھا کہ اگرچہ جنرل سلیمانی کے جوتے بھی قاتل سے زیادہ معزز ہیں لیکن قاتل نے جاتے جاتے ایک ایسی غلطی کی جس کا  لازمی بدلہ لیا جائے گا۔

سابق صدر ٹرمپ کو فارسی زبان میں دی گئی دھمکی پر  ٹوئٹر نے ایکشن لیتے ہوئے ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای کا ٹویٹر پر اکاونٹ معطل کردیا ، اس سے قبل امریکی اور برطانوی ساختہ کورونا ویکسین کے خلاف بیان کو ہٹا دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس 3 جنوری کو ایران کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو بغداد ایئرپورٹ پر امریکی ڈرون حملے میں ساتھی سمیت قتل کردیا گیا تھا جس پر ایران نے سخت ردعمل دیتے ہوئے بدلہ لینے کی دھمکی دی تھی