لاہور : احتساب عدالت میں سینئر لیگی راہنما خواجہ آصف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ، منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ، عدالت نے خواجہ آصف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی ، نیب تفتیشی افسر نے بتایا کہ خواجہ آصف 1991ء میں سینیٹر بنے اور اس وقت ان کے مجموعی اثاثے 51 لاکھ روپے تھے ۔ 2018ء تک خواجہ آصف کے اثاثے 221 ملین تک پہنچ گئے جو ملزم کی ظاہری آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔
عدالت نے نیب کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت نے خواجہ آصف کو دوبارہ 4 فرروی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے خواجہ آصف کو سنٹرل جیل بھیجوا دیا ، عدالت نے خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ کا محفوظ فیصلہ سنایا۔
خیال رہے کہ خواجہ آصف کو آج تیسرے جسمانی ریمانڈ حصول کے لیے پیش کیا گیا تھا ، نیب پراسیکیوٹر اور تفتیشی ٹیم کی جانب سے خواجہ آصف کے مزید پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
واضح رہے کہ ملزم خواجہ آصف نیب کی تحویل میں اب تک بائیس روزہ جسمانی ریمانڈ کاٹ چکے ہیں۔