نیویارک: پاکستان میں مذہبی مقامات کے تحفظ کے لیے قیام امن اور رواداری کی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے اقوام متحدہ میں قرار داد پیش ، جنرل اسمبلی نے قرار داد منظور کر لی۔
تفصیلات کے مطابق قرار داد کی سرپرستی پاکستان ، سعودی عرب سمیت او آئی سی میں شامل ممالک نے کی ۔ یو این او میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ میں پیش کی گئی قرار داد وزیراعظم عمران خان کی طرف سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے شروع کی جانے والی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرار داد کا منظور ہونا ہندوستان میں ہندوتوا انتہا پسندوں کیلئے سرزنش بھی ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نے کہا تھا کہ کسی مکتبہ فکر کی مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں دی جائے گی ، مقدس ہستیوں کا احترام ہمارے مذہب کا جز ہے، مقدسات کی توہین کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کا فروغ چاہتی ہے۔ حکومت نے مدارس کیلئے بہترین اقدامات کیے ، وفاق المدارس ہمارے ہیں اور ہم ان کے ہیں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان دشمن قوتیں ملک میں انتشار پیدا کرنا چاہتی ہیں، موجودہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پُر عزم ہے۔
ادھر انتہا پسند اور متعصب مودی سرکار نے چین کی مخالفت میں پھل کا نام تبدیل کر دیا ہے۔
بھارتی ریاست گجرات میں ڈریگن فروٹ پھل کا نام تبدیل کرکے سنسکرت میں کمالم رکھ دیا گیا ہے۔ گجرات کے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ڈریگن فروٹ مناسب نام نہیں اور اس کا چین سے بھی تعلق ہے۔
بی جے پی اسے ایک غیر سیاسی فیصلہ قرار دے رہی ہے ، لیکن ماضی میں کئی مسلم علاقوں اور شاہراہوں کے نام بھی تبدیل کیے جا چکے ہیں۔