ساہیوال: ساہیوال واقعے پر بنائی جانے والی جے آئی ٹی جائے وقوع کا دورہ کیا۔ جے آئی ٹی اراکین نے ساہیوال میں جائے قوعہ کا دورہ کیا۔ اراکین نے علاقہ مکینوں کے بیان قلمبند کئے۔ اس موقع پر جے آئی ٹی سربراہ اعجاز شاہ کا کہنا تھا سانحہ ساہیوال پر شام 5 بجے تک رپورٹ کی تیاری مشکل ہے ۔
اعجاز شاہ نے کہا کہ واقعہ کا ہر پہلو سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور 6 سی ٹی ڈی اہلکار حراست میں ہیں جبکہ زیر حراست اہلکاروں کا تعلق سی ٹی ڈی ساہیوال سے ہے۔ انہوں نے مزید بتایا اتنے بڑے واقعہ کی رپورٹ اتنی جلدی مکمل نہیں کی جا سکتی تاہم پوری کوشش کریں گے 5 بجے تک رپورٹ مکمل کر لیں۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتانا تھا کہ جے آئی ٹی کو تحقیقات کے لیے 72 گھنٹے دیے گئے ہیں جو آج شاہ 5 بجے پورے ہورہے ہیں اور رپورٹ کی روشنی میں ہی ایکشن لیا جائے گا۔
خیال رہے 19 جنوری کی سہہ پہر سی ٹی ڈی نے ساہیوال کے قریب جی ٹی روڈ پر ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں میاں بیوی اور ان کی ایک بیٹی سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ کارروائی میں تین بچے بھی زخمی ہوئے۔
واقعے کے بعد سی ٹی ڈی کی جانب سے متضاد بیانات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور واقعے کو پہلے بچوں کی بازیابی سے تعبیر کیا بعدازاں ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مارے جانے والوں میں سے ایک کو دہشت گرد قرار دیا گیا۔