برمنگھم: بچا ہوا سینڈوچ کھانا مہنگا پڑگیا،صفائی کرنے والی ملازمہ کو نوکری سے فارغ کردیاگیا۔ برطانیہ میں لندن کی ایک معروف قانونی فرم نے صفائی کرنے والی ملازمہ کو بچا ہوا سینڈوچ کھانے پر نوکری سے ہی فارغ کر دیا۔ ایکواڈور سے تعلق رکھنے والی خاتون گیبریلا روڈریگز نے اس کمپنی میں دو سال تک کام کیا ۔ خاتون کو کرسمس سے چند روز قبل اس وقت نوکری سے نکال دیا گیا تھا جب ٹھیکیدار کو بچا ہوا سینڈوچ واپس نہ کیے جانے کی شکایت موصول ہوئی تھی۔
اس حوالے سے گیبریلا روڈریگز کاکہنا تھا کہ عملے کو آفس کا بچا ہوا کھانا کھانے کی اجازت ہے، اس دن میری شفٹ ختم ہو رہی تھی، میں نے بچا ہوا سینڈوچ دیکھا تو اٹھا لیا، اس واقعے کے ایک ہفتے بعد مجھے بلایا گیا اور نوکری سے نکال دیا گیا۔
گیبریلا کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔یونائیٹڈ وائس آف ورلڈ یونین تنظیم جو تارکین وطن مزدوروں کے حقوق کی نمائندگی کرتی ہے، انہوں نے بتایا کہ یونین کا دعویٰ ہے کہ محترمہ روڈریگز کی برطرفی کی درخواست امتیازی کارروائی تھی۔