اداکار عثمان مختار کی ہدایت کردہ فیچر فلم ’گلابو رانی‘ دنیا بھر سے سات عالمی ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔
فلم ’گلابو رانی‘ کی کہانی ہاسٹل میں آسیبوں کے سائے سمیت وہاں ہونے والے انوکھے واقعات کے گرد گھومتی ہے ، فلم کی کہانی عثمان مختار کی اہلیہ زنیرہ انعام خان اور علی مدار نے لکھی ہے۔
فلم کو پاکستان خو ب سراہا گیا جس کے بعد اسے مختلف عالمی فیسٹیولز میں پیش کیا گیا، فلم کو مختلف فیسٹیول میں دو سے زائد ایوارڈز کے لیے منتخب کیا گیا۔
فلم کے ہدایت کار عثمان مختار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام میں اپنی ایک پوسٹ میں بتایا کہ ان کی فلم مختلف فیسٹیولز میں سات ایوارڈز جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔
اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں انہوں نے فلم کو مختلف عالمی ایوارڈز دیے جانے پر فیسٹیول انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے فلم کی ٹیم کے ارکان کے تعاون اور ساتھ کا بھی شکریہ ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فلم کو ’بہترین ہارر شارٹ فلم، بہترین ساؤنڈ ، بہترین ڈائریکٹٹر میل، بہترین سائنامٹاگرافی، بہترین، ہارر شاٹ فلم، بہترین ڈائریکٹر اور بہترین ہارر شارٹ فلم‘ کے ایوارڈز دیے گئے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’گلابو رانی‘ کو مجموعی طور پر تین مختلف فلم فیسٹیولز میں ساتوں ایوارڈز دیے گئے، فلم کو تین ہارر شارٹ فلم اور دو بہترین ہدایت کار کے ایوارڈ ز بھی ملے ہیں ۔
’گلابو رانی‘ میں ڈیڑھ سو سال پرانی یونیورسٹی اور اس کے ہاسٹل میں ہونے والے ناگہانی واقعات کو دکھایا گیا ہے جو یقینی طور پر طلبہ کے لیے پریشانی کا باعث بنے ہوئے ہوتے ہیں۔
فلم ’گلابو رانی‘ کی کاسٹ میں اسامہ جاوید حیدر، معراج حق، دانیال خاقان افضل، عمر عبداللہ خان اور نتاشا حمیرا اعجاز سمیت دیگر اداکار شامل ہیں۔