اسلام آباد : وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیئے گئے ۔ فیصلے کے تحت کابینہ اراکین اور سرکاری افسر سفر کے لئے بزنس کلاس استعمال نہیں کریں گے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 3 نکاتی ایجنڈ ے پر غور کیا گیا ، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کابینہ اراکین اور سرکاری افسر ان فائیو اسٹار ہوٹل میں قیام نہیں کریں گے۔ تمام سرکاری تقریبات میں ڈنر اور لنچ میں سنگل ڈش ہوگی۔وفاقی وزرا یوٹیلٹی بلز جیب سے اداکریں گے۔
ایجنڈا کے مطابق پاور ڈویژن کی جانب سے ملک میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن پر رپورٹ پیش کرے ، توشہ خانہ پر بین الوزارتی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جائے ، انسانی بنیادوں پر افغانستان کو 50 ہزار میٹرک ٹن گندم اور جان بچانے والی ادویات کی واہگہ اٹاری بارڈر کے ذریعے ترسیل ایجنڈے میں شامل تھی ۔
ذرائع کے مطابق توانائی بچت پلان پر عمل درآمد پر وفاقی کابینہ کو متعلقہ ڈویژن کی جانب سے بریفنگ دی گئی ، وفاقی کابینہ ملکی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔
کابینہ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کفایت شعاری کو اولین ترجیح دے رہی ہے کیونکہ وقت ہم سے پکار پکار کر کفایت شعاری، سادگی اور قربانی کا مطالبہ کر رہا ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ مخیر حضرات ملکی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کریں، مشکل وقت میں قوم امتحان سے گزر رہی ہے۔ وزیر، مشیر اور بیوروکریٹ سمیت سب کو کفایت شعاری مہم اپنانی ہوگی۔