ماسکو: روس نے یوکرین کے ماسکو نواز 2 علیحدگی پسند علاقوں کی آزاد حیثیت تسلیم کرلی ، روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دونوں علاقوں کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کردیے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق روسی صدر نے قوم سے اپنے خطاب کے اختتام پر بتایا کہ انہوں نے یوکرین کے دو علاقوں کو آزاد ریاستوں کے طور پر تسلیم کرنے کے انتظامی آرڈر پر دستخط کردیے ہیں۔ جبکہ روسی پارلیمنٹ کو جلد از جلد اس کی توثیق کرنے کا بھی کہہ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ ان کے اقدام پر روسی عوام کی حمایت انہیں حاصل ہو گی۔
دوسری جانب ترجمان امریکی دفتر خارجہ کے مطابق روس کا فیصلہ منسک معاہدے سے مکمل انحراف ہے، اس کے ذریعے یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر حملہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے روس کو مناسب اور مضبوط ردِ عمل دینے کا عندیہ دیتے ہوئےامریکا اوراتحادیوں کی یوکرین پر سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہی بلانے کی درخواست کردی۔ امریکا کی جانب سے روسی اقدام پر سخت معاشی پابندیاں عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے روس کے اقدام پر ردِ عمل دیتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا، انہوں نے کہا کہ معاملات درست سمت میں نہیں جارہے ، روس منسک معاہدے کو نقصان پہنچا رہا ہے، جبکہ فرانسیسی صدر نے بھی روس پر یورپی پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔