تہران: غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی سطح پر بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ ایران کی جانب سے اپنے جوہری پروگرام کا مشروط طور پر معائنہ کرنے پر تیار ہو گیا ہے۔
خبریں ہیں کہ اس سلسلے میں ایرانی حکومت اور اقوام متحدہ کے مابین ایک معاہدہ طے ہو گیا ہے جس کے تحت ایران کی جانب سے اپنے جوہری پروگرام کی مانیٹرنگ اور جانچ پڑتال کرنے کیلئے 3 ماہ کی اجازت دے گا۔
تاہم ایران کی جانب سے اس اہم پیشکش میں شرائط رکھی گئی ہیں کہ جوہری اثاثوں کی جانچ پڑتال کے دوران کوئی تصویر یا ویڈیو لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
اس معاہدے کے سلسلے میں بین الاقوامی اٹامک ایجنسی کے سربراہ نے ایران کا خصوصی دورہ بھی کیا تھا۔
ایران سے واپس ویانا پہنچنے پر انہوں نے معاہدے کی تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت کیساتھ مذاکرات کے کافی مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، اس سے جو نتیجہ اخذ کیا گیا ہے، وہی موجودہ صورتحال سے نکلنے کا حل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایران کیساتھ ایک تکنیکی معاہدہ طے پا گیا ہے جو ابھی عارضی نوعیت کا ہے۔ تاہم اس کے دورس نتائج برآمد ہونگے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ ایران نے رضامندی ظاہر کی ہے کہ وہ اپنے ایٹمی اثاثوں کی مشروط طور پر جانچ پڑتال کروانے کیلئے تیار ہے۔
بین الاقوامی اٹامک ایجنسی کے سربراہ نے واضح کیا کہ ایران اور عالمی ادارہ اس معاہدے کو مزید توسیع دینے کا فیصلہ بھی کر سکتا ہے۔ دونوں جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ معاہدے کو جاری رکھا جائے گا۔
ادھر ایران کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے ایٹمی پروگرام کا معائنہ کرنے والی ٹیم کیساتھ جو معاہدہ طے پایا ہے، اس سے زیادہ انھیں کسی اور چیز کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ معائنہ کار ٹیم کے ارکان خاص مقام سے آگے ہرگز نہیں جا سکیں گے۔