اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے غیر شرعی نکاح کیس میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ کی عدالت میں عدم پیشی پر اظہار برہمی کیا۔عدالت نے کیس کی سماعت 2 جنوری تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے سینئر سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف مبینہ غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت کی، بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل عثمان گل عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل عثمان گل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ عدالت نے جیل ٹرائل کا آرڈر کیا تھا، ہم نے بشریٰ بی بی کو جیل بھیج دیا، ملزمہ کے ضمانتی مچلکے تیار کرلیے گئے ہیں۔جج قدرت اللہ نے ریمارکس دیے کہ ملزمہ کو عدالت آنا ہوگا، جب بتادیا تھا کہ جیل میں ٹرائل نہیں ہے تو ان کو عدالت آنا چاہیے، بشری بی بی جیل کیوں گئیں۔ جس پر وکیل بشری بی بی نے آگاہ کیا کہ ان کے پاس معلومات ہے کہ بشریٰ بی بی کو عدالت آنے میں خطرہ ہے۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے ملزمہ کی عدالت پیشی تک وقفہ کردیا۔
بعد ازاں بشریٰ بی بی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کو جیل ٹرائل کے لیے خط لکھ دیااور کیس کی سماعت 2 جنوری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے کیس کا اوپن ٹرائل جیل سمیت کسی بھی محفوظ مقام پر کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا تھا کہ آئندہ سماعت پر سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری کو یقینی بنائیں۔