غزہ: اسرائیلی فوج کی 230 مقامات پر شدید بمباری، 24 گھنٹوں میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔
اسرائیل نے غزہ پر اپنی بمباری جاری رکھی ہوئی ہے، عرب میڈیا کے مطابق رفح، خان یونس اور نصرت پناہ گزین کیمپ میں زیادہ شہادتیں ہوئی ہیں۔ خان یونس کے یورپی اسپتال کے قریب بمباری سے 55 فلسطینی شہید ہو گئے۔ ساتھ ہی ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپہ مار کارروائیوں میں ساڑھے 4 ہزار سے زائد شہری گرفتار کر لیے گئے۔
اسرائیل بمباری کے باعث شمالی غزہ کے تمام اسپتال غیر فعال ہو گئے۔ اسرائیلی فورسز نے قبرستان بھی محفوظ نہ رہنے دیے، بلڈوزروں سے قبرستانوں پر حملہ کر دیا۔
صیہونی مقبوضہ فوج نے ہلال احمر کی عمارت پر حملے کے بعد غزہ کے علاقے شجاعیہ کالونی پر بھی قبضے کا دعویٰ کر دیا۔اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں مزید کہا کہ 36ویں ڈویژن نے شجاعیہ میں حماس کی "بنیادی صلاحیتوں کو ختم کرنے" کا کام مکمل کر لیا ہے۔ فورسز حماس کے باقی ماندہ ڈھانچے کو تباہ کرنے اور ابھی تک چھپے ہوئے کسی بھی کارکن کو مارنے کے لیے پڑوس میں محدود کارروائیاں جاری رکھیں گی۔
دوسری جانب اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں حماس نے جوابی وار میں تل ابیب پر راکٹ حملے کر دیے۔
غزہ کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ7 اکتوبر سے شروع جنگ میں تقریباً 20,000 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور ممکنہ طور پر ہزاروں لاشیں ملبے کے نیچے بھی دبی ہوئی ہیں۔