اسلام آباد: اسلام آباد کی ماتحت عدالت نے بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں پیش نہ ہونے پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ اگر آئندہ سماعت پر ملزم پیش نہ ہوا تو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کیے جائیں گے۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس کا کہنا تھا کہ ملزم کو جب سے اس مقدمے میں ضمانت ملی ہے اس کے بعد وہ ہشاش بشاش دکھائی دینے کے ساتھ ساتھ سیاسی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے رہے ہیں۔
ملزم کے وکیل شہریار طارق نے عدالت کو بتایا کہ ’ان کے موکل دمے کے مرض میں مبتلا ہیں اور لاہور میں ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔لاہور میں چونکہ سموگ ہے اور ان کے اہلخانہ کے مطابق شہباز گل کا آکسیجن لیول بڑھتا اور کم ہوتا رہتا ہے۔
عدالت نے ملزم کے وکیل سے استفسار کیا کہ ملزم کو کتنے عرصے کا آرام تجویز کیا گیا ہے جس پر ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا اس مقدمے کی سماعت کو لامحدود مدت کے لیے ملتوی نہ کردیا جائے جس پر ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ وہ ٹرائیل سے نہیں بھاگ رہے۔
انھوں نے کہا کہ شہباز گل عدالت کے ’بلیو آئیڈ‘ ہیں جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ’بلیو آییڈ‘ کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ٹرائل سے بھاگتے پھریں۔
اس مقدمے کے پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی طرف سے اس مقدمے میں غیر سنجیدہ رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ ملزم کی طرف سے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دراصل عدالت سے مذاق کرنے کے مترادف ہے۔
عدالت نے ملزم کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انھیں چھ جنوری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔