اپوزیشن نے سندھ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا

اپوزیشن نے سندھ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا
کیپشن: اپوزیشن نے سندھ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا
سورس: فائل فوٹو

کراچی: سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف اپوزیشن نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ 

سندھ کے مجوزہ بلدیاتی نظام کے خلاف اپوزیشن نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دینے پر غور شروع کردیا ہے، دھرنے کے لئے پاکستان تحریک انصاف سندھ کے اہم رہنما سرگرم ہوگئے ہیں اور انہوں نے اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت شروع کردی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر ہاؤس میں پی ٹی آئی کی ایم کیوایم اور پی ایس پی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مشاورت ہوئی ہے۔ جہاں وزیراعلیٰ ہاؤس پر دھرنا دینے سےمتعلق تجاویز کو متحدہ پاکستان کے سامنے رکھ دیا گیا ساتھ ہی پاک سرزمین پارٹی سے بھی اس معاملے پر مشاورت کی گئی ہے۔ کہ دھرنے کا حتمی فیصلہ جی ڈی اے کو اعتماد میں لینے کے بعد کیاجائےگا۔

دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے متعدد اعتراض لگا کر سندھ لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) بل 2021 منظور کرنے سے انکار کردیا اور نظرِ ثانی کے لیے دوبارہ سندھ اسمبلی بھجوا دیا ہے۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ یہ بل جمہوریت کی روح کے منافی ہے اور بلدیاتی حکومتوں سے ہر اختیار اور طاقت لے کر انہیں صوبائی حکومت کے ماتحت کردے گا جبکہ ہر وہ ذریعہ بھی بند کردے گا جس سے بلدیاتی نمائندوں کے لیے وسائل پیدا ہوتے ہیں، ایک جمہوری جماعت یا نظام بلدیاتی حکومت کے لیے اس طرح کے ماڈل کی کس طرح اجازت دے سکتی ہے؟

یاد رہے کہ سندھ حکومت نے رواں ماہ نئے بلدیاتی نظام کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کیا تھا، بل کے تحت کراچی سمیت سندھ بھر میں بلدیاتی کونسل کے چیئرمین کا انتخاب شو آف ہینڈ سے ہوگا۔

اپوزیشن کے شدید احتجاج اور اعتراضات کے بعد سندھ حکومت نے بلدیاتی قانون کے نئی ترمیمی مسودے میں خفیہ رائے شماری کی شق واپس لے لی تھی۔

سندھ حکومت نے صوبے میں ٹاؤن سسٹم برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور بینظیرآباد میں ٹاؤنز بنیں گے، پیدائش اور اموات کا اندراج لوکل کونسلز کو واپس کر دیا جائے گا۔