نئی دہلی : بھارت میں خواتین کی شادی کی حد عمر 21 سال کرنے کا بل پیش کردیا گیا ہے ۔ اپوزیشن کے احتجاج پر نریندرمودی نے بھی آڑے ہاتھوں لیا بالاآخر بل کو سٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجنے پر اتفاق ظاہر کردیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق بھار ت میں خواتین کی شادی کی حدعمر اکیس سال کرنے کے لئے بل پیش کیا گیا ۔ مرکزی وزیر برائے بہبود خواتین و اطفال سمرتی ایرانی نے لوک سبھا میں کم عمر لڑکیوں کی شادی کی ممانعت (ترمیمی ) بل پیش کیا ۔ جس کی اپوزیشن نے سخت مخالفت کی۔ سمرتی ایرانی کا کہنا تھا کہ یہ بل سبھی مذاہب، ذات اور کاسٹ میں خواتین کے لئے شادی کی مناسب عمر طے کرے گا۔
ذرائع کے مطابق خواتین کی شادی کی عمر بارے ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں موجود اقوام کے مذاہب میں شادی کے لئے عورت کی عمر کی پابندی نہیں ہے عیسائی ، مسلمان ، پارسی ، ہندو مذاہب کے لوگ اپنے مذاہب کے مطابق شادی کی عمر کے لئے سوچ رکھتے ہیں ۔
بل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ماں کی موت کا تناسب اور بچے کی موت کا تناسب کم کرنے کے لئے عورت کی مناسب عمر کا تقرر بہت ضروری ہے ۔بل میں کہا گیا ہے کہ کم عمر میں حاملہ بننے کے واقعات کو کم کرنا ضروری ہےبصورت دیگر زیادہ اسقاط حمل اور مردہ بچوں کی پیدائش کم نہیں ہوگی ۔
بل میں مزید کہا گیا کہ خواتین کے مسائل کو مجموعی طور پر حل کرنے کے لئے اور خواتین کو بااختیار بنانے کے اقدامات کے طور پر، جنسی یکسانیت چائلڈ میریج ممانعت ایکٹ،2006 میں ترمیم کرنے کی تجویز ہے۔تا کہ شادی کے متعلق تمام پارٹیوں کو ایک مناسب گائیڈلائن مل سکے ۔
یادرہے کہ اس سے قبل چائلڈ میریج پر پابندی لگانے کے لئے چائلڈ میریج پابندی ایکٹ سال 2006 میں لایا گیا تھا لیکن اس کے باوجود کم عمری میں شادیاں ختم نہیں ہوسکی تھیں ۔