اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان این آر او نہیں دے سکتے ہیں، حکومت نے این آر او صرف اپنے وزیروں کو دیا۔
احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا اور غلطیاں کر رہے ہیں۔ حکومت کی غلطیاں اور کرپشن کسی کو نظر نہیں آ رہی۔ ڈھائی سال ہو گئے نیب کیس چل رہا ہے لیکن جرم پتا نہیں کیا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ لگتا ہے ہمارا کام ہی کیس بھگتنا ہے۔ جھوٹے کیسز کی ایک لمبی فہرست ہے۔ ایک وفاقی وزیر کا پاور پلانٹ ایل این جی پر چل رہا ہے۔ ڈیزل پر ایل این جی چلانے سے کس کو فائدہ ہوا؟
انہوں نے کہا کہ حکومتی وزیر پہلے فیصلہ کر لیں کہ بجلی مہنگی لگی ہے یا سستی؟ یہ جھوٹوں کا ٹولہ ہے جو عوام کو بے وقوف بنا رہا ہے۔ حکومتی وزرا صرف جھوٹ ہی بول سکتے ہیں۔ ندیم بابر بتا دیں کہ انھوں نے کوئی سچ بولا ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ جس کو این آر او کی تکلیف ہے، اس کو جواب بتا سکتا ہوں۔ وزیراعظم این آر او نہیں دے سکتے ہیں، این آر او حکومت نے اپنے وزیروں کو دیا۔ نیب جب تک رہے گا تب تک ملک نہیں چلے گا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرتار پور منصوبہ 17 ارب کا ہے۔ آج نارووال سپورٹس سٹی کا کیس چل رہا ہے کل کرتارپور بھی چلے گا۔ نیب کی ترامیم قومی اسمبلی اور سینیٹ کے رکارڈ میں موجود ہے۔ جھوٹ بیچ کر ملک اب نہیں چلایا جا سکتا۔ آج ملک میں نہ گیس ہے نہ بجلی، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے۔ پورے ملک میں گیس کی شدید قلت ہے۔