واشنگٹن: امریکا کے نومنتخب صدر جوزف بائیڈن نے عالمی وبا سے بچاؤ کی ویکسین لگوا لی ہے۔ جوبائیڈن کو ڈیلاویئر کے کرسٹیانا ہسپتال میں ویکسین لگائی گئی۔
عوام میں وبائی مرض کی دوا کے بارے میں پائے جانے والے ابہام کو دور کرنے کیلئے تمام امریکی چینلز پر نومنتخب صدر جوبائیڈن کو ویکسین لگانے کا عمل براہ راست دکھایا گیا۔ انجیکشن لگوانے کے بعد بائیڈن کا کہنا تھا کہ ویکسین لگوانا خطرناک نہیں بلکہ فائدہ مند ہے۔
خیال رہے کہ امریکا میں میڈیسن کی دنیا میں انقلاب لانے والی کمپنی فائزر نے ویکسین لگانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اس سے قبل امریکا کے نائب صدر مائیک پینس نے بھی عوام کو ترغیب دینے کیلئے ویکسین لگوائی تھی۔ تاہم ابھی تک صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دوا کا انجیکشن لگوانے کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ وہ جنوری کی 20 تاریخ کو اقتدار سے سبکدوش ہو کر نومنتخب صدر جوزف بائیڈن کو صدرات کا عہدہ سپرد کر دیں گے۔
جوبائیڈن کا ویکسین لگوانے کی اہمیت بارے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کی مجھ سے زیادہ ضرورت عام عوام کو ہے، لیکن مجھے ایسا اس لئے کرنا پڑ رہا ہے تاکہ عوام کے اندر اعتماد پیدا ہو سکے کہ وبائی مرض کیخلاف بنائی گئی یہ دوا بالکل محفوظ ہے اور اسے لگوانے میں کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔
یہ بات ذہن نشین رہے کہ امریکا عالمی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اب تک وبائی مرض سے تقریباً 3 لاکھ سے زائد امریک شہری اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور یہ تعداد دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ عوام میں شعور اور اعتماد پیدا کرنے کیلئے امریکا کے چوٹی کے سیاستدان اور دیگر شخصیات وبائی مرض سے بچاؤ کے ٹیکے لگوا چکے ہیں۔ خبریں ہیں کہ امریکا کی نومنتخب نائب صدر کمیلا ہریس اگلے ہفتے اس عمل سے گزریں گی اور انجیکشن لگوائیں گی۔