لاہور : انجیر کا ذکر اللہ تعالی کی پاک کلام قرآن مجید میں آیا ہے، اللہ نے سورۃ تین میں انجیر کی قسم کھائی ہے جو اس کی اہمیت اور افادیت میں مذید اضافہ کر دیتا ہےاس کو جنت کا پھل بھی کہاجاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق انجیر معدے کے لیے انتہائی مفید ہے جو چہرے کی رنگت کو نکھار دیتی ہے، اس کا شمار دنیا کے مشہور ترین اور غذائیت سے بھرپور پھلوں میں ہوتا ہے جبکہ اس پھل کے مختلف زبانوں میں مختلف نام ہیں جیسا کہ عربی میں تین، انگلش میں فگ اور اردو میں انجیر کہا جاتا ہے۔
انجیر کا پھل درخت سے خود بخود پکنے کے بعد گر جاتا ہے، اس کو محفوظ کرنے کے لیے خشک کیا جاتا ہے، ڈوری میں پرو کر مارکیٹ میں سیل کیا جاتا ہے، یہ ایک نرم پھل ہے، اس کو دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے یہ بچوں ، نوجوانوں اور بزرگوں میں یکساں مقبول ہے، عرب میں اس کو بے حد پسند کیا جاتا ہے، پاکستان میں بھی یہ ہر موسم میں دستیاب ہوتا ہے۔
انجیر کے اندر پروٹین ، قدرتی شکر ، کیلشیم ، فاسفورس بڑی مقدار پائےجاتے ہیں ، انجیر خشک اور تر م دونوں میں وٹامن Aاور C کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے جبکہ وٹامن بی اور ڈی کی مقدار کم ہوتی ہے ۔ان قدرتی غذائیت کی پیش نظر انجیر ایک مفید غذائی دوا کے طور پر کھائی جاتی ہے، اس کا کمزوری اور بخار میں استعمال اچھے نتائج کا حامل ہوگا ۔ انجیر قابل ہضم پھل ہے اور فاضل مادوں کو خارج کرتا ہے، فاضل مادوں کے اخراج سے جسم شدت حرارت میں کمی ہوتی ہے ۔
انجیر کی اعلیٰ قسم سفید انجیر ہے یہ گردے اور مثانے کی پتھری کو ختم کردیتی ہے اور زہر کے مضر اثرات سے بچاتا ہے ۔ انجیر کو بادام اور اخروٹ کے ساتھ ملا کر استعمال کریں تو یہ خطرناک زہروں سے بچاؤ کرتا ہے اگر بخار کی حالت میں مریض کا منہ بار بار خشک ہوجاتاہوتو اس کا گود ہ منہ میں رکھنے سے یہ تکلیف ہوجاتی ہے۔