جو مرضی ہو جائے لیکن احتساب سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ، عمران خان

جو مرضی ہو جائے لیکن احتساب سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ، عمران خان
کیپشن: تصویر بشکریہ پاکستان تحریک انصاف آفیشل ٹوئٹر

لاہور : جب تک کرپٹ لوگوں پر ہاتھ نہ ڈالیں گے اور ملک میں ہونے والی بے انتہا کرپشن کو نہیں روکیں گے تو ہمارے بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا ۔ اپوزیشن کی ہر بات مانیں گے لیکن احتساب کے عمل سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔

پنجاب میں 100 روزہ کاکردگی سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گزشتہ دورِ حکومت میں حکمرانوں نے قوم کے پیسے کو لوٹا اور کرپشن کر کے ملک کو کھوکھلا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتیں ادھر  پاکستان میں کرپشن کرتی اور ان کے بچے باہر کی یونیورسٹیوں میں پڑھتے ہیں ان کے کاروبار باہر ہیں ایسے لوگوں پر عوام کو یقین کیسے آئے گا ۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب ملک میں کرہشن ہوتی ہے تو اس کا خمیازہ عام عوام کو بھگتنا پڑتا ہے ، ملک ترقی کی بجائے تنزلی کی جانب جاتا ہے اور ساری دنیا میں ملک کا مذاق اڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا جن ملکوں میں کرپشن نہیں ہوتی وہ ترقی کے راہ پر گامزن ہوتے ہیں ۔ چین کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین نے صرف 400 وزراء کو کرپشن کرنے پر عبرت کا نشان بنایا اور آج یہ ملک دنیا کی سپر پاور کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے ۔

شہباز شریف کو پبلک اکاؤئنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جس آدمی پر کرپشن کا کیس ہے اور وہ نیب کی حراست میں ہے اسی آدمی کو پبلک اکاؤئنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنا دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے پارٹی کے لوگوں کو کہہ دیا ہے اپوزیشن جو کہتی ہے مان لیں لیکن ہم احتساب کے عمل سے ہیچھے نہیں ہٹیں گے ۔

جب سرکار کا پیسا خرچ کرتے ہیں تو یاد رکھیں یہ عوام کا پیسا خرچ کرتے ہیں. ایک طرف ہم قرضے لے رہے ہیں اور دوسری طرف بادشاہوں کی طرح رہ رہے ہیں۔ گزشتہ خادم اعلیٰ کے خرچے ہی دیکھ لیں ، میں ایک ایک روپیہ دیکھ کر خرچ کرتا ہوں کیونکہ غریبوں کا پیسا ہے ایسےحکمران وزارت میں آتے ہیں تا کہ سرکاری خرچ پر زندگی گزر سکے ،پروٹوکول لیتےہیں لیکن اب آپ کو  محنت کرنی ہے اور اپنی وزارت سے خرچے کم کرنے ہیں ، وزیروں کیلیے اچھا ٹائم ہے کہ اپنے آپ کو ثابت کریں .ہمارے کئی وزیروں کی پرفارمنس بہت بہتر ہے ۔

وزیر اعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اقلیتوں کےحقوق کو مدنظر رکھتے ہوئےاس بات پر زور ڈالا کہ وہ بھی پاکستان میں برابر کے شہری ہیں،رنگ و نسل اور مذہب سے آگے بڑھ کر سوچنا ہی قائد اعظم کی سوچ تھی ،اور ہم نے دُنیا کو بتانا ہے کہ ہم اقلیتوں کے حقوق کو کس طرح تحفظ دیتے ہیں۔

انہوں نے ایک بار وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہر شخص نے عثمان بزدار کے حوالے سے کہا کہ یہ شخص غلط لگایا لیکن کسی نے یہ نہیں کہا کہ کرپٹ شخص کو یا بیرونِ ملک اثاثے رکھنے والے شخص کو وزیراعلٰٰی پنجاب بنا دیا ۔انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار سے بہتر شخص کوئی ہو ہی نہیں سکتا ۔