لاہور: گزشتہ روز نیب لاہور بیورو کے دوسرے روز دورہ کے موقع پر چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کو مختلف مقدمات پر جامع بریفنگ دی گئی اور میگا کرپشن کیسز سمیت ادارے کی پیشہ ورانہ مہارت اور کارکردگی سے آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن فری پاکستان کے لئے جامع پالیسی تشکیل دے دی ہے جبکہ نیب پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور نیب افسران مکمل دلجوئی کے ساتھ تمام تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے کوشاں ہیں۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کی آپریشنل پالیسی تین درجات شکایات کی درستگی کا جائزہ، تحقیقات اور تفتیش پر مشتمل ہے۔ نیب میں پیشہ وارانہ کوتاہیوں پر قابو پا لیا گیا ہے جبکہ آپریشنل، استغاثہ اور آگہی ونگز میں قابل قدر بہتری آئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری نئی نسل کی اصلاح پر بھرپور توجہ مرکوز ہے اور نیب کی موجودہ انتظامیہ کے اقدامات سے ملک میں بہتری واضح ہے جو جاری رہے گی۔
چیئرمین نیب نے بتایا کہ نیب کو 2017 کی نسبت اس سال دگنا شکایات موصول ہوئی ہیں جب کہ پلڈاٹ رپورٹ کے مطابق دیگر اداروں کی نسبت 42 فیصد عوام کا اعتماد نیب کو حاصل ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسی طرح ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل رپورٹ کے مطابق پاکستان کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں 126 سے 116 ویں نمبر پر آ چکا ہے اور سارک ممالک کیلئے پاکستان رول ماڈل کا کردار ادا کر رہا ہے۔