اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر شہزاد اکبر نے سابق آصف زرداری کیخلاف تحقیق کرنے والی جے آئی ٹی کے ساتھ ملاقاتوں کے الزام کو مسترد کر دیا جبکہ ایف آئی اے اور نیب حکام سے ملاقاتیں بھی معمول کا حصہ قرار دے دی ہیں۔
سوشل میڈیا پر پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی اور شیری رحمان کو جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انیس دسمبر کو انہوں نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم سے کوئی ملاقات نہیں کی۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے، نیب اور ایف بی آر حکام سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں جو حکومت کی ناجائز اثاثے برآمد کرنے والے یونٹ کے کام کا حصہ ہیں۔
خیال رہے کہ پیپلز پارٹی رہنماؤں نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی ارکان سے ملے اور احتساب کے نام پر انتقام بند کیا جائے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ حکومت بتائے اسے عدالت اور جے آئی ٹی کے فیصلے پہلے سے کیسے معلوم ہیں جبکہ نفیسہ شاہ نے کہا کہ شہزاد اکبر کو وزیراعظم نے جے آئی ٹی کے پاس بھیجا تاہم چیف جسٹس اس بات کا نوٹس لیں۔