واشنگٹن : شام میں داعش کی سرکوبی کے لیے تشکیل دیئے گئے عالمی عسکری اتحاد کے لیے امریکی خصوصی ایلچی نے دعوی کیا ہے کہ صدر ولادی میر پوتین کی طرف سے شام سے فوج واپس بلانے کے اعلان کے باوجود ماسکو شام میں اپنا عسکری وجود برقرار رکھے گا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی مندوب بریٹ میک گورک نے ایک بیان میں کہا کہ غالب امکان یہ ہے کہ روس شام سے اپنی ساری فوج واپس نہیں بلائے گا۔خیال رہیکہ روسی صدر ولادی میر پوتین نے چند روز قبل اپنے دورہ شام کے دوران حمیحیم فوجی اڈے پر اعلان کیا تھا کہ شام میں تعینات روسی فوج کا بڑا حصہ رواں سال کے اختتام تک وطن واپس لوٹ جائے گا۔
ادھر روسی وزیر خارجہ سیرگی لافروف نے آستانہ میں شام کے حوالے سے ہونے والے آٹھویں مذاکراتی دور کے موقع پر کہا ہے کہ بعض ممالک شام کے مسئلے کے تصفیے میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔انہوں نے شامی اپوزیشن پر قومی مذاکراتی کانفرنس کی تیاریوں کو ناکام بنانے کے لیے جنیوا مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کا الزام عاید کیا۔