نئی دہلی: سابق بھارتی کرکٹر اور عظیم بلے باز سچن ٹنڈولکر کیساتھ بھارت میں ایسا سلوک کہ پورا بھارت حیران رہ گیا ۔ سچن ٹنڈولکر کو بھارت میں کرکٹ کا بھگوان مانا جاتا ہے لیکن بھارتی کرکٹ بھگوان جب راجیہ سبھا میں اپنی پہلے کے مچھلی بازار بننے سے اپنی ڈیبیو تقریر نہ کرپائے۔
کیریئر کے دوران دنیا کے نامی گرامی بولرز کو اپنی جاندار بیٹنگ سے خاموش کردینے والے سچن ٹنڈولکر کو راجیہ سبھا میں پہلی بار تقریر کرنے کا موقع ملا، مگر اس وقت کانگریس کی جانب سے شدید نعرے بازی کی وجہ سے وہ بے بسی کی تصویر بنے رہے۔ٹنڈولکر10منٹ تک اپنی نشست پرخاموش کھڑے رہےجبکہ اپوزیشن نعرے لگاتی رہی۔اپوزیشن من موہن سنگھ پر پاکستان سے تعلقات کے الزام پر وزیراعظم نریندر مودی سے معافی کا مطالبہ کررہی تھی، تنگ آکر مجبوراً چیئرمین وینکیاہ نائیڈو کو اجلاس ہی ایک روز کیلیے ملتوی کرنا پڑگیا۔
چیئرمین وینکیا نائیڈو نے اپوزیشن ارکان سے درخواست کی کہ ٹنڈولکر کو بات کرنے دی جائے، قوم راجیہ سبھا میں اِس شورشرابے کو دیکھ رہی ہے لیکن کارنگریسی ارکان نے اُن کی بات پر کان نہ دھرے اور شور مچاتے رہے۔بھارتی لیجنڈ اور بھارت رتن کا اعزاز رکھنے والے ٹنڈولکر کو بات کرنے کا موقع نہ ملا اور چیئرمین کو اجلاس کل تک کے لئے ملتوی کرنا پڑا۔
ٹنڈولکر نے نومبر 1989ء میں پاکستان کے خلاف کراچی میں اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میں 15رنز بنائے تھے لیکن راجیہ سبھا میں اپنے ڈیبیو اجلاس میں وہ بغیر کھاتہ کھولے ہی گھر لوٹ گئے۔
بھارت کے کرکٹ اسٹار اور رکن پارلیمنٹ سچن ٹنڈولکر ایوان بالا میں اپنی پہلی تقریرمیں بھارت میں کھیلوں کے مستقبل پر تحریک پیش کرنا چاہتے تھے، جس میں توقع تھی کہ وہ بین الاقوامی مقابلوں میں تمغے جیتنے والے کھلاڑیوں کے سینٹرل ہیلتھ گارنٹی اسکیم اور کھیلوں کو اسکول نصاب کا حصہ بنانے سمیت دیرینہ حل طلب ایشوز پر بات کرتے۔