روم: اٹلی کے انٹرنیشنل اسکول فار ایڈوانسڈ اسٹیڈیز کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دوران حمل 18 ہفتے بعد کیے جانے والے اسکین سے جانا جا سکتا ہے کہ اس کی زندگی میں دائیں یا بائیں کس ہاتھ کی بالادستی ہو گی۔
تحقیق کے دوران سو فیصد تک ہاتھ کی بالادستی کی درست پیشگوئی کی گئی یعنی بچہ لڑکپن میں رائٹ ہینڈڈ ہو گا یا لیفٹ ہینڈڈ۔ اس سے قبل کی جانے والی تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ دائیں ہاتھ یا بائیں ہاتھ کے اثر کا تعلق دماغ کے مختلف حصوں کی نشوونما کا نتیجہ ہوتا ہے جو کسی فرد میں مختلف امراض جیسے ڈپریشن، شیزوفرنیا اور آٹزم کے خطرات کا تعین بھی کرتا ہے۔
اب تحقیق کے بعد ماہرین نے توقع ظاہر کی ہے کہ بچوں کے ہاتھ کی بالادستی کو دوران حمل روک کر ہی ان امراض کی روک تھام ممکن ہو سکے گی۔ اس تحقیق کے دوران محققین نے 29 حاملہ خواتین کا تجزیہ حمل کے 18 سے 21 ہفتے تک کیا گیا۔ ان کے بچوں میں الٹراساﺅنڈ اسکین کے ذریعے ہاتھ کی حرکات کا تعین کیا گیا اور پھر ان بچوں کو دس سال بعد دوبارہ دیکھا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ حمل کے 18 ہفتے بعد جاننا ممکن ہے کہ بچہ رائٹ ہینڈڈ ہو گا یا لیفٹ ہینڈڈ۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل سائنٹیفک رپورٹس میں شائع ہوئے۔ واضح رہے کہ ہر 20 ہزار میں سے ایک فرد ایسا ہوتا ہے جس کا بایاں ہاتھ بالادست ہوتا ہے یا یوں کہہ لیں وہ لیفٹ ہینڈر یا کھبا ہوتا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں