نیو یارک: اقوام متحدہ میں امریکا کی سفیر نکی ہیلے نے جنرل اسمبلی میں امریکی فیصلے کے خلاف بھاری اکثریت سے منظور ہونے والی قرارداد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ امریکا اپنا دارالحکومت ہر صورت مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرے گا۔ امریکی مندوب نکی ہیلی نے کہا ہے کہ جنرل اسمبلی میں ووٹنگ سے امریکی سفارتخانہ کی منتقلی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ امریکا اقوام متحدہ کا سب سے بڑا امداد کنندہ ہے اور ہم عالمی ادارے کے لیے مخلصانہ کام کرتے ہیں لہٰذا اقوام متحدہ بھی امریکا کے فیصلوں کا احترام کرے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ترکی اور یمن کی جانب سے پیش کی جانے والی قرار داد پر ووٹنگ ہوئی جس میں 128 ممالک نے قرار داد کے حق اور صرف 9 ممالک نے مخالفت میں ووٹ دیے جبکہ 35 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نکی ہیلے نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں ایک بار پھر دھمکی آمیز انداز اپناتے ہوئے کہا کہ امریکا یہ دن ہمیشہ یاد رکھے گا۔ نکی ہیلے نے مزید کہا کہ یہ ووٹنگ امریکا کی جانب سے اقوام متحدہ اور ان ممالک کو دیکھنے کا نظریہ تبدیل ک ردے گی جنہوں نے اقوام متحدہ میں امریکا کی تذلیل کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 18 دسمبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کے خلاف مصر نے قرار داد پیش کی تھی۔ اس قرار داد کے حق میں بھی 14 رکن ممالک نے ووٹ دیے تھے تاہم امریکا نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں