لاہور: مسلم لیگ ن نے پنجاب میں ضلع کونسل کی پچیس نشستیں جیت لیں۔ سات آزاد امیدوار بھی چیئرمین بن گئے۔ مسلم لیگ ق کو صرف ایک کامیابی حاصل ہو سکی۔ رحیم یار خان سمیت کئی اضلاع میں بڑے برج الٹ گئے۔غیر سرکاری نتائج کے مطابق پنجاب میں ضلعی سربراہی کی جنگ میں بھی ن لیگ سر فہرست رہی۔ چیئرمین ضلع کونسل کی تینتیس میں سے پچیس نشستیں جیت لیں۔ ننکانہ صاحب میں عدالتی حکم پر الیکشن روک دیا گیا۔ سات نشستوں پر آزاد امیدواروں نے کامیابی سمیٹی جبکہ مسلم لیگ ق کو صرف اٹک میں کامیابی ملی جہاں چودھری شجاعت حسین کی بھانجی ایمان طاہر نے ن لیگ کے امیدوار اور چودھری نثار کے بھانجے احسن علی کو شکست دے دی۔
گجرات میں چوہدری شجاعت حسین کی بہن سمیرا الہی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سیٹ پر ن لیگ کے تنویر کوٹلہ کامیاب رہے۔ رحیم یار خان میں بھی بڑا اپ سیٹ ہوا مخدوم سید احمد محمود کے بیٹے اور پیپلز پارٹی کے امیدوار سید علی محمود نون لیگ کے امیدوار اظہر لغاری سے شکست کھا گئے۔ فیصل آباد سے ن لیگ کے چودھری زاہد نذیر، گوجرانوالہ سے مظہر قیوم ناہرہ، میانوالی سے گل حمید روکھڑی، سرگودھا سے عاصم شیر میکن، ملتان سے دیوان عباس بخاری، بہاولپور سے دلشاد قریشی، سیالکوٹ سے حنا ارشد وڑائچ، منڈی بہاالدین سے غلام حسین بوسال، اوکاڑہ سے، علی قادر عباس، قصور سے رانا سکندر حیات اور لودھراں سے راجن سلطان کامیاب رہے۔ وہاڑی میں ن لیگ ہی کے محی الدین چشتی، چکوال میں طارق اسلم، خانیوال میں رضا سرگانہ، ساہیوال میں زاہد اقبال اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں فوزیہ خالد فاتح رہیں۔ چنیوٹ سے ن لیگ کے ثقلین سجن، جھنگ سے بابر سیال، حافظ آباد سے افضل تارڑ، نارووال سے احمد اقبال، رحیم یار خان سے اظہر لغاری، لیہ سے عمر اولکھ، راجن پور سے عبدالعزیز جگن، ڈیرہ غازی خان سے عبدالقادر کھوسہ اور مظفر گڑھ سے عمر خان گوپال نے میدان مارا۔