کراچی: سانحہ بلدیہ میں 259 لوگوں کو زندہ جلانے کا مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا عدالت میں اعتراف جرم کرتے ہوئے رو پڑا اور کہنے لگا کہ آگ حماد صدیقی کے حکم پر لگائی تھی، اپنے کیے پر شرمند ہوں۔ ملزم رحمان عرف بھولا کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ملزم نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو اعتراف کیا کہ آگ اس نے لگائی اور اس کا حکم اسے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما حماد صدیقی نے دیا تھا جس پر عدالت نے اسے دو سے تین گھنٹے سوچنے کا وقت دیا کہ وہ اپنے بیان پر غور کرلے۔
بعدازاں اسے دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس نے دوبارہ اعتراف کیا کہ وہ اپنے بیان سے متعلق سوچ چکا ہے آگ اس نے ہی لگائی اور اس کا حکم حماد صدیقی نے دیا۔اس کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے شہر میں جلا اور گھیرا کی وارداتیں کی جاتی رہی ہیں،وہ اپنے کیے پر شرمندہ ہے اور اس نے جو کچھ کیا آج وہ اس پر شرمندگی محسوس کرتا ہے، یہ کہتے ہوئے ملزم جج کے روبرو پھوٹ پھوٹ کر روپڑا۔واضح رہے کہ مرکزی ملزم رحمان بھولا 29 دسمبرتک جسمانی ریمانڈپرپولیس کی تحویل میں ہے،رحمان بھولا کو چند روز قبل انٹر پول پولیس کی مدد سے بنکاک سے گرفتار کر کے پاکستان لایا گیا تھا۔رحمان بھولا کے بیان کے بعد دبئی میں روپوش متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما حماد صدیقی کی گرفتاری کے لیے وزارت داخلہ نے انٹرپول سے درخواست کردی ہے۔