انقرہ :ترک صدر طیب اردوان نے بانا اور ان کے چھوٹے بھائی کا انقرہ کے صدارتی کمپلیکس میں استقبال کیا۔ بانا اور ان کے خاندان کے مشرقی حلب سے انخلا کی بعد انھیں ترکی لانے کے لیے صدر اردوان نے خصوصی نمائندے کو شام بھیجا تھا۔
بانا کی زندگی کی مشکلات اس وقت سامنے آئی تھیں جب انھوں نے ستمبر میں ٹوئٹر کا سہارا لیا۔اس اکاو¿نٹ کے ذریعے انھوں نے اپنے دوستوں کی موت سے لے کر عام زندگی گزارنے کی اپنی کوششوں تک سب کچھ شیئر کیا تھا۔
جلد ہی ٹوئٹر پر ان کے فالوورز کی تعداد تین لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ملاقات کے بعد بانا نے صدر اردوان کے ساتھ اپنی تصویر ٹویٹ کی اور لکھا کہ وہ صدر سے مل کر 'بہت خوش' ہیں۔