اسلام آباد:پاکستان میں افغانستان سے لائے گئے غیر ملکی اسلحہ کے استعمال کے ثبوت منظرعام پر آگئے۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کی تمام حالیہ کارروائیوں میں زیادہ تر امریکی اسلحہ استعمال ہوا ہے۔
یورو ایشین ٹائمز کے مطابق پاکستان میں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کی کارروائیوں میں غیر ملکی ساخت کے اسلحے کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ پینٹاگون کے مطابق امریکہ نے افغان فوج کو کل 427,300 جنگی ہتھیار فراہم کیے، جس میں 300,000 انخلا کے وقت باقی رہ گئے۔ اس بنا پر خطے میں گزشتہ دو سالوں کے دوران دہشت گردی میں وسیع پیمانے پر اضافہ دیکھا گیا۔
پینٹاگون کے مطابق امریکا نے 2005 سے اگست 2021 کے درمیان افغان قومی دفاعی اور سیکیورٹی فورسز کو 18.6 ارب ڈالر کا سامان فراہم کیا، امریکی انخلا کے بعد ان ہتھیاروں نے ٹی ٹی پی کو سرحد پار دہشت گرد حملوں میں مدد دی۔
رپورٹ کے مطا بق 18 اور 19 اگست کو ضلع مستونگ میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں تین دہشتگرد مارے گئے ۔ ان سے بھاری مقدار میں غیرملکی اسلحہ برآمد ہوا جن میں ایل ایم جی ، ایٹ ایم ایم آٹومیٹک گن ، آر پی ڈی اور آر پی جی لانچر شامل ہیں۔دوسری جانب 14 مئی کو ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے تین دہشتگردوں سے بھاری مقدار میں غیرملکی اسلحہ ملا ۔ذرائع کے مطابق اس میں پی کے ایم مشین گن ، اسالٹ رائفلز ، کئی طرح کے دستی بم اور آر پی جی راکٹ شامل تھے ۔ 24 ، 25 اور 29 اپریل کو ضلع خیبر میں مختلف آپریشنز کے دوران دہشتگردوں کے ٹھکانے سے کلاشنکوف ، ایم فور ، ایم سولہ ، اے ون اور اے فور رائفلز سمیت اسلحہ گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ۔
22/23 اپریل 2024 کی رات سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع پشین میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا، اس دوران 3 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا ۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں غیر ملکی اسلحہ جس میں M16/A4, AK-47, ہینڈ گرینیڈ اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق رواں سال جنوری سے اپریل کے دوران شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف مختلف کارروائیوں میں بھی افغانستان سے لایا گیا امریکی ساختہ اسلحہ ملا ۔ گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس بزدلانہ حملے اور بلوچستان کے دیگر اضلاع میں دہشت گردی کرنے والے بھی غیرملکی اسلحہ سے لیس تھے۔
اس سے پہلے 29 دسمبر کو بھی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشتگردوں سے M-4 Carbine، AK-47 اور گولہ بارود برآمد ہوا تھا۔ اس سے قبل بھی متعدد بار پاکستان میں دہشتگردی کے حملوں میں غیر ملکی ہتھیار استعمال کیے گئے ہیں۔بلوچ لبریشن آرمی نے بھی ایسے ہی ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے فروری 2022 میں نوشکی اور پنجگور اضلاع میں ایف سی کیمپوں پر حملے کیے۔
ذرائع کے مطابق یہ تمام حقائق اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ افغان رجیم نہ صرف ٹی ٹی پی کو مسلح کر رہی ہے بلکہ دیگر دہشتگرد تنظیموں کے لیے محفوظ راستہ بھی فراہم کر رہی ہے۔